Dawn News Television

شائع 28 اگست 2014 04:09am

'پنجاب میں گورنر راج نافذ کرنے کی پیشکش کی تھی'

لاہور: حکومت نے ڈاکٹر طاہر القادری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف اور آزادانہ تحقیقات یقینی بنانے کے لیے پنجاب میں گورنر راج نافذ کرنے کی پیشکش کی تھی۔

ایک وفاقی حکومتی افسر کے مطابق یہ پیشکش طاہر القادری کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفے کے مطالبے کے ردعمل میں دی گئی تھی تاکہ وہ تحقیقات کے دوران اپنے اثرورسوخ کا استعمال نہ کرسکیں۔

آئین کے آرٹیکل 234 کے تحت صدر مملکت ممنون حسین اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صوبے میں گورنر راج نافذ کرسکتے ہیں جو کہ دو ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی منظوری سے گورنر راج کی دو ماہ کی مدت میں مزید دو ماہ کی توسیع ہوسکتی ہے تاہم اسے چھ ماہ سے زائد نافذ نہیں رکھا جاسکتا۔

افسر کا کہنا تھا کہ مجوزہ پیشکش کے مطابق ڈاکٹر قادری کے قابل اعتبار گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور تحقیقات کی نگرانی کرتے اور قصوروار ثابت نہ ہونے کی صورت میں وزیراعلیٰ اور صوبائی اسمبلی کو بحال کردیا جاتا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پہلے ہی ڈاکٹر قادری کے سانحے کی ایف آئی سے متعلق مطالبے کو منظور کرچکی ہے اور اس ایف آئی آر کی کاپی ڈاکٹر قادری کو دکھا دی گئی ہے۔

افسر کے مطابق چین کے دورے سے قبل ہی شہباز شریف استعفے کے لیے تیار تھے تاہم مسلم لیگ نواز کے کچھ رہنماؤں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے منفی پیغام پہنچے گا جبکہ اس کے بدلے گورنر راج نافذ کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔

اس قبل فروری 2009 میں سابق صدر آصف علی زرداری نے آرٹیکل 234 کا استعمال کرتے ہوئے پنجاب میں گورنر راج اس وقت نافذ کی تھا جب ن لیگ ججوں کی بحالی کے لیے اسلام آباد تک لانگ مارچ کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔

Read Comments