Dawn News Television

شائع 22 اکتوبر 2014 04:23am

عمران کا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے 69 دنوں کے بعد اپنا دھرنا ختم کر دیا لیکن پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعظم کے استعفی تک اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو ڈی چوک پر دھرنے میں شامل شرکاء سے خطاب میں عمران خان نے کہا 'میں وزیر اعظم نواز شریف کے مستعفی اور 2013 کے عام الیکشن میں دھاندلی کی آزادانہ تحقیقات ہونے تک اس کنٹینر سے نہیں جاؤں گا'۔

انہوں نے کہا کہ دھاندلی میں ملوث لوگوں کے احتساب اور قانون کے تحت کارروائی نہ ہونے تک یہ نظام نہیں بدلے گا۔

'گزشتہ الیکشن میں دھاندلی کے احتساب تک انتخابی اصلاحات لاحاصل ہوں گی'۔

عمران خان نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایک حکومت آئین کے منافی اور دھاندلی زدہ الیکشن کے نتیجے میں قائم ہوئی جبکہ انہیں ابھی تک انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے فارم 14 اور 15 اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں کیے اور وہ اس وجہ سے کمیشن کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

عمران خان نے قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا 'آپ کتنی دیر تک اپنے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں تاخیر کرائیں گے؟ میں ووٹوں کا آڈٹ شروع ہونے تک یہاں سے جانے والا نہیں'۔

یاد رہے کہ گزشتہ الیکشن میں صادق نے عمران کو لاہور کے ایک حلقہ میں شکست دی تھی۔

'یہ کیا ڈرامہ ہے کہ آپ ہمارے استعفے منظور نہیں کر رہے؟ آپ کو ہمارے استعفے منظور کرنے چاہیئں کیونکہ ہم آپ کو اور آپ کی اسمبلی کو نہیں مانتے'۔

پی ٹی آئی نے سربراہ نے حکومت سے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد وہ ڈیزل اور پیٹرول کے نرخ 15 روپے فی لیٹر تک گھٹائے۔

عمران کے مطابق، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہی دوسری اشیاء کی قیمتوں کا تعین کرتی ہیں اور لوگوں کو اس کا شعور ہونا چاہیئے۔

'یہ اضافی ٹیکس ہے جو حکومت لوگوں پر لگا رہی ہے'۔

عمران نے اسلام آباد کے لوگوں سے کہا کہ اے آر وائی نیوز چینل کا لائسنس منسوخ کیے جانے پر وہ پیمرا دفتر کے باہر احتجاج کریں۔

'حکمرانوں نے چینل پر پابندی لگا کر جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے'۔

Read Comments