Dawn News Television

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2016 12:26am

تاریخ پیدائش میں چھپا ہے آپ کی شخصیت کا راز

علمِ نجوم کے مطابق زمین، چاند، سورج اور ستاروں کی کسی کے پیدائش کے وقت پوزیشن شخصیت پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتی ہے جس کو سائنسدان برسوں سے مسترد کرتے آرہے ہیں تاہم ایک نئی تحقیق میں اس کو جزوی طور پر درست تسلیم کرلیا گیا ہے۔

بڈاپسٹ کی سیملوئیز یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پیدائش کے وقت کا موسم کسی فرد کی شخصیت پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔

یورپین کالج آف نیورو سائیکوفارماکولوجی کے تحت برلن میں ہونے والی کانفرنس میں پیش کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ پیدائش کے وقت موسم اور شخصیت کے درمیان کوئی براہ راست تعلق تو نہیں پایا گیا تاہم محققین نے ایسے جنیاتی اثرات کا جائزہ لیا جو موسم اور مزاج سے متعلق ہیں۔

جیسا لاکھوں افراد سرما کے دوران جب سورج کی روشنی کا دورانیہ کم ہوتا ہے ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں، اس کی کوئی واضح وجہ تو سامنے نہیں آسکی مگر یہ ضرور معلوم ہوا کہ اس سے دماغی افعال کی کارکردگی پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پیدائش کا موسم مخصوص دماغی ٹرانسمیٹرز جیسے ڈوپامائین اور اسٹرونین پر اثرانداز ہوتا ہے جس کی شناخت کی جاسکتی ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں: گیند پہلے گرے گی یا پر؟



محققین کے مطابق جو لوگ موسم بہار میں پیدا ہوتے ہیں وہ شدید جذباتی مزاج کے حامل ہوسکتے ہیں جبکہ ان کے مثبت رجحانات کی جھکاﺅ بھی زیادہ ہوتا ہے۔

اس کے مقابلے میں گرمیوں میں پیدا ہونے والے بچے جذباتی ساتھ بار بار بدلنے والے مزاج ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، چاہے انہیں مثبت احساسات کا سامنا زیادہ بھی ہو تو بھی ان کا موڈ بار بار بدلتا ہے۔

اسی طرح خزاں میں سالگرہ منانے والے افراد میں مایوس مزاج کا مادہ کچھ زیادہ پایا جاتا ہے۔

جو لوگ سردیوں کے ایام میں دنیا میں آتے ہیں وہ دیگر تمام موسموں کے اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں سب سے کم چڑچڑے یا تنک مزاج ہوتے ہیں۔

Read Comments