پیٹرول بحران: سپریم کورٹ سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیدڑ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سید خورشید شاہ نے ملک میں جاری پیٹرول بحران کی تحقیقات سپریم کورٹ سے کرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے ملک میں جاری پیٹرول بحران کا ذمہ دار وزیراعظم کو قرار دے دیا۔
خورشید شاہ نے وزیر پیٹرولیم کے لیے حکومت کو نوید قمر کی خدمات کی پیشکش کی اور پیٹرول بحران کی تحقیقات ایڈیشنل سیکریٹری سے کرانے کو فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ تحقیقات سپریم کورٹ کے سینئیر جج سے کرائی جائیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے اس بحران کو حکومت کے خلاف سازش قرار دینے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ اس سازش کے پیچھے کون ہے۔
خورشید شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران پیٹرول بحران پر وزیراعظم نواز شریف کی حکومت سے چھ سوالات کر ڈالے ۔
حکومت جواب دے کہ پیٹرول بحران کا ذمے دار کون ہے ؟
بحران کا کب تک خاتمہ ہوگا؟
پیٹرول کی خریداری کے لیے پی ایس او کو پیسے کب جاری ہوں گے ؟
حکومت بتائے کہ کتنا پیٹرول درآمد کیا جارہا ہے؟
ملک میں یپٹرول کی طلب میں اضافے پر کیا اقدامات کیے گئے؟
حکومت بتائے کہ ان کے خلاف کس نے سازش کی ؟
خورشید شاہ نے کہا کہ ملک حکومت کے غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے ایک کے بعد ایک بحران کا شکار ہو رہا ہے اور جب پیٹرول بحران شروع ہوا تو حکومت نے اپنی آنکھیں بند کرلیں یہی وجہ ہے معاملات اس حد تک خراب ہوئے۔
مزید پڑھیں :پیٹرول بحران کی ذمہ داری اوگرا پر عائد
اپوزیشن لیڈر نے واضح کیا کہ اگر حکمرانوں کی نااہلی کے باعث جمہوریت یا عوام کے بنیادی حقوق کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو پیپلز پارٹی اس سلسلے میں آواز ضرور اٹھائے گی۔