Dawn News Television

شائع 29 جنوری 2015 08:23pm

8 سالہ بچی نے کینسر کا 'علاج' ڈھونڈ لیا

ایک آٹھ سالہ بچی نے ڈائننگ ٹیبل پر والدین کے ساتھ ایک مختصر سی گفتگو میں 'کینسر کا علاج' تلاش کرلیا ہے۔

انگلینڈ کے شہر منچسٹر کی رہائشی کمیلا لیسانٹی کینسر پر ریسرچ کررہے اپنے والد کے ساتھ رات کا کھانا کھارہی تھی کہ ان کے والد نے بچی سے پوچھا کے وہ کینسر کا کس طرح علاج کریں گی۔

آٹھ سالہ بچی نے کچھ دیر سوچنے کے بعد جواب دیا کہ جب گلے میں سوزش ہوجاتی ہے تو ہم اینٹی بائیوٹکس کا استعمال کرتے ہیں، میں ان کا استعمال کروں گی۔ تاہم بچی کے والدین جواب سے مطمئن نہیں تھے۔

پروفیسر لیسانتی اور انکی بیوی فیڈریکا سوتگیا جو کہ خود بھی کینسر ریسرچ پر کام کررہی ہیں، نے اپنی بیٹی کی تھیوری کا لیب میں ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور جو نتیجے ان کے سامنے آئے انہوں نے جوڑے کو حیران کردیا۔

لیب میں تجربے کے دوران نسبتاً سستی اینٹی بائیوٹکس نے بھی کینسر سیلز کو ختم کرنا شروع کردیا، ان ادویات کا وسیع پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔

کچھ اینٹی بائیوٹکس تو ان سیلز کے خلاف بھی موثر پائی گئیں جو کینسر کے سیلز کو جنم دینے اور انہیں قوت فراہم کرنے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ ان سیلز کو میٹوکونڈریا کہتے ہیں۔

ٹیومر تخلیق کرنے اور انہیں زندہ رکھنے کا کام کرنے والے کینسر اسٹیم سیلز میں بھی میٹوکونڈریا بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں۔

ریسرچ کے دوران مہنگی اور سستی اینٹی بائیوٹکس کو بریسٹ، پروسٹیٹ، لنگز، اووارین، پینکریاٹک، اسکن اور برین ٹیمور کے اسٹیم سیلز کے خلاف استعمال کیا گیا۔

حیران کن بات یہ تھی کہ ان دواؤں نے صحت مند سیلز کو نقصان نہیں پہنچایا۔ پروفیسر لیسانتی کا ماننا ہے کہ ان کی بیٹی کی تجویز کے باعث کینسر کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹکس کا استعمال سستا اور محفوظ طریقہ علاج ثابت ہوسکتا ہے۔

انہوں نے ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اکثر اسکے (بیٹی کے) سامنے کینسر کے حوالے سے گفتگو کررہے ہوتے ہیں تو ہم نے سوچا کے اس سے اس بارے میں رائے لینا دلچسپ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر یہ ایک بہت معصومیت بھری تجویز تھی تاہم کمیلا اپنے موقف میں درست تھی۔

تاہم اس ریسرچ کو صرف لیب میں ٹیسٹ کیا گیا ہے اور اسے ابھی انسانوں پر ٹیسٹ کیا جانا باقی ہے۔

دوسری جانب برطانیہ کے کینسر ریسرچ سینٹر کے سینئر افسر ڈاکٹر ایلن ورسلے نے انڈیپینڈنٹ کو بتایا کہ اس ریسرچ میں یہ بات واضح نہیں کہ این اینٹی بائیوٹکس کا مریضوں میں کیا اثر ہوگا اور اس کے کیا سائیڈ افیکٹس ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 1960 کی دہائی ہی میں کچھ اینٹی بائیوٹکس کینسر کے خلاف موثر پائی گئی تھیں اور انہیں کیموتھیریپی کے ساتھ ساتھ علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

Read Comments