Dawn News Television

اپ ڈیٹ 24 اپريل 2015 11:23pm

بنگلہ دیش میں پاکستان کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری

میرپور: ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم نے واحد ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب بنگلہ دیشی ٹیم پاکستان کو کسی ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست دینے میں کامیاب رہی ہے۔

پاکستانی ٹیم نےٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے مقررہ اووروں میں بنگلہ دیشی ٹیم کو 142 رنز کا ہدف دیا۔

پاکستان کی جانب سے مختار احمد نے 37، حارث سہیل نے 30 جبکہ محمد حفیظ نے 26 رنز بنائے تاہم کوئی بھی بلے باز تسلسل کے ساتھ جارحانہ کرکٹ کھیلنے میں ناکام رہا۔

پاکستانی بلے بازوں نے 49 ڈاٹ بالز کھیلیں جبکہ گرین شرٹ اختتامی تین اووروں میں کوئی بھی باونڈری اسکور نہیں کرسکے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے فاسٹ باولرمستفیض الرحمان نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ عرفات سنی اور تسکین احمد بھی ایک، ایک وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔

جواب میں 38 رنز پر بنگلہ دیش کی تین وکٹیں گرچکی تھیں تاہم اس موقع پر شکیب الحسن اور صابر رحمان پر ناقابل شکست101رنز کی پارٹنرشپ لگاکر میچ بنگلہ دیش کے نام کیا۔

شکیب57اور صابر51 بناکر ناٹ آوٹ رہے۔

یہاں قابل ذکر بات میچ کے دوران ناقص امپائرنگ تھی ۔ پاکستانی اننگ کے دوران کپتان شاہد آفریدی کو آوٹ قرار دیا گیا جبکہ ری پلیز میں صاف طور پر دیکھا جاسکتا تھا کہ آفریدی آوٹ نہیں تھے۔

بنگلہ دیشی اننگ میں بھی شکیب الحسن کے خلاف فیصلہ پاکستان کے حق میں نہ آسکا۔

شکست کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ریکنگ میں چوتھے نمبر پر آگئی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستانی ٹیم کو ایک روزہ سیریز تین صفر سے ذلت آ میز شکست ہوئی تھی۔

شکست کی وجہ بنگلہ دیش کا 'تسلسل'، آفریدی

پاکستانی کپتان نے میچ کے بعد انٹرویو میں کہا کہ بنگلہ دیشی ٹیم کو زبردست تسلسل حاصل ہوگیا ہے اور یہی شکست کی وجہ بنی۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اپنے کنڈیشنز میں بہترین کرکٹ کھیل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم ٹیسٹ میچوں میں متوازن ہے اور یونس خان اور مصباح الحق ٹیم میں واپس آنے سے مدد ملے گی۔

ٹی ٹوئنٹی کپتان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی باصلاحیت ہیں تاہم غلطیوں سے سیکھنا ہوگا۔

امپائر کی جانب سے متنازع انداز میں آؤٹ دیے جانے پر آفریدی کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں وہ آؤٹ نہیں تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے آئی سی سی معاملہ دیکھ رہی ہوگی۔

Read Comments