Dawn News Television

شائع 27 اپريل 2015 09:10am

پی ٹی آئی ٹریبیونل کی عمران خان کی حکم عدولی

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے فیصلے کی اعلانیہ خلاف ورزی کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے انتخابی ٹریبیونل نے پیر کے روز اپنا اجلاس منعقد کیا اور مارچ 2013ء میں ہوئے پارٹی کے داخلی انتخابات میں مبینہ بے قاعدگیوں کے حوالے سے دائر کی گئی مختلف درخواستوں کی سماعت کی۔

کل اس ٹریبیونل سے قریبی ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ عمران خان کی جانب سے جمعہ کے روز باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن کے باوجود، جس میں اس ٹریبیونل کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، پی ٹی آئی کے انتخابی ٹریبیونل نے ریٹائرڈ جسٹس وجیہہ الدین احمد کی سربراہی میں کراچی میں اجلاس کا فیصلہ کیا۔

پی ٹی آئی کی ہائی کمان اور اس انتخابی ٹریبیونل کے درمیان جاری سرد جنگ گزشتہ سال اس وقت شروع ہوئی جب انتخابی ٹریبیونل نے پارٹی کے داخلی انتخابات میں مبینہ بے قاعدگیوں کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت شروع کی اور ان انتخابات کو ’ناقص‘ قرار دیا تھا۔

اس ٹریبیونل کی جانب سے لیا گیا ایک اور اہم فیصلہ یہ تھا کہ اس نے 2013ء میں پارٹی کے داخلی انتخابات میں منتخب ہونے والے عہدوں کی مدت چار سال سے کم کرکے دو سال کردی تھی۔

اس ٹریبیونل کے احکامات کی عدم تعمیل پر پی ٹی آئی کے سربراہ کو طلب کرنے کے بعد عمران خان نے ایک عوامی بیان کے ذریعے اس ٹریبیونل کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پی ٹی آئی کے ایک ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ عمران خان اکیس اپریل کو ٹریبیونل کے سامنے رضاکارنہ طور پر پیش ہوں گے، تاہم انہوں نے ایسا نہیں کیا، حالانکہ وہ اس روز کراچی میں موجود تھے۔

دس اپریل کو جاری کیے گئے اپنے تازہ ترین حکم میں ٹریبیونل نے پی ٹی آئی کے چیئرمین کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جس میں انہوں نے پارٹی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین سمیت سابق عہدے داروں کو نئے انتخابات تک نگران کے طور پر کام کرنے کی ہدایت کی تھی، جو بے قاعدگیوں کے الزامات کا سامنا کررہے تھے۔

Read Comments