Dawn News Television

اپ ڈیٹ 29 اپريل 2015 09:19am

وادئ تیراہ میں فورسز کی بڑی کامیابی

لنڈی کوتل: سیکیورٹی فورسز نے وادئ تیراہ کے علاقوں سیپاہ اور اکاخیل سے لشکر اسلام کے جنگوؤں کا خاتمہ کرکے علاقے پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق سپاہ اور اکاخیل کے علاقوں پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا آپریشن خیبر ٹو میں تینوں اہم کالعدم تنظیموں جماعت الحرار، لشکر اسلام اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف ایک بڑی کامیابی ہے۔

خیال رہے کہ تینوں کالعدم تنظیموں نے رواں سال فروری میں پاک فوج کی جانب سے آپریشن خیبر ٹو کےآغاز کے موقع پر اشتراک قائم کرلیا تھا۔

سیکیورٹی فورسزنے ٹی ٹی پی کے زیرِ انتظام کوکی خیل کےعلاقے دعا تھیو اور زرمانزہ، قمرخیل کے علاقے گھری، قمبر خیل کےعلاقے جبار میلہ اور ملک دین خیل کے علاقے نکائی میں بھی جھڑپوں کے بعد کالعدم تنظیموں کے جنگجوؤں کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا ہے۔

دوسری جانب لشکر اسلام کے ترجمان صلاح الدین ایوبی نے نامعلوم مقام سےصحافیوں سے ٹیلی فونک رابطے میں کہا ہے کہ اکا خیل اور سیپاہ کے علاقوں سے ان کی پسپائی جنگی حکمت عملی کے باعث ہے اور وہ بہت جلد ٹی ٹی پی اور جماعت الحرار کے جنگجوؤں کی مدد سے یہ علاقے دوبارہ حاصل کرلیں گے۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ دعا تھیو کے علاقے میں ہونے والی جھڑپ میں 9 پاکستانی فوجی ہلاک اور 11 زخمی ہوئے ہیں، تاہم ان کے اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔

فوجی مبصرین کے مطابق سیپاہ اور اکا خیل کے علاقوں میں فوج کا قبضہ ایک انتہائی اہم پیش قدمی ہے کیونکہ یہ علاقہ گذشتہ 10 سال سے لشکر اسلام کے قبضے میں تھا۔

سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں قبضے کے بعد لشکر اسلام کے پاس سوائے اس کے کوئی راستہ باقی نہیں رہا ہے کہ وہ فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دے یا پھر سرحد پار کرجائیں۔

انہوں نے کہا کہ وادئ تیراہ سے دہشت گردوں کو نکالنے کا عمل تقریباً مکمل ہونے والا ہے۔

Read Comments