Dawn News Television

شائع 22 مئ 2015 08:48am

سعودی عرب سے جوہری معاہدے کی افواہیں مسترد

اسلام آباد: سعودی عرب سے جوہری معاہدوں کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے پاکستان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤں اور ان کی سیکیورٹی اور حفاظت پر یقین رکھتے ہیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ پاکستان بحیثیت ایک ذمہ دار جوہری ریاست، اپنی ذمہ داریوں سے اچھی طرح واقف ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام مکمل طور پر اس کی اپنی جائز حفاظت اور کم سے کم ڈیٹرنس کے ساتھ ہے۔

ترجمان نے بین الاقوانی میڈیا میں آنے والی خبروں کو حقیقت سے دور قرار دیا ہے، جس میں پاکستان کے جوہری پروگرام کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایگزیکٹ سے متعلق امریکا نے تشویش کا اظہار نہیں کیا، پاکستان

انھوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایک مضبوط کمانڈ کنٹرول کا نظام موجود ہے۔

خیال رہے کہ لندن سے شائع ہونے والے سنڈے ٹائمز نے گذشتہ روز اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایک امریکی عہدیدار کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان سے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

یمن کی صورت حال پر پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے 22 اپریل سے جاری فضائی کارروائی کو انسانی بنیادوں پر روکنے کے فیصلے پر پاکستان اس کا خیر مقدم کرتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان نے یمن میں انسانی ہمدردی کے لئے دس لاکھ امریکی ڈالرز کی امداد دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔

قاضی خلیل اللہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انھوں کی نظر سے سعودی عرب کے دو شہروں پر حوثیوں کے قبضے کے حوالے سے رپورٹس نہیں گذری ہیں۔

انھوں ںے کہا کہ یمن کے علاقے سے سعودی عرب کے شہر نجران پر ہونے والی بمباری پر پاکستان نے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے، جہاں 15 ہزار پاکستانی مقیم ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے الزامات کے بعد ایگزیکٹ کے معاملے پر وزارت داخلہ کی ہدایات پر پاکستانی ایجنسیاں تحقیقات کر رہی ہیں اور 'ہمیں ایگزیکٹ کے بارے میں تحقیقات کے مکمل ہونے کا انتظار کرنا چاہئیے'۔

Read Comments