Dawn News Television

شائع 24 مئ 2015 08:45am

’اقتصادی راہداری منصوبے میں لاہور شامل نہیں‘

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر اسفند یار ولی نے پاک چین اقتصادی راہداری کے اصل منصوبے میں مجوزہ تبدیلیوں اورلاہور کو اس میں شامل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق ایسا کرکے چھوٹے صوبوں کے لوگوں کو محرومی کا احساس دلا رہا ہے۔

پشاور کے پردہ باغ گرائونڈ میں انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ پاک چین راہداری کے اصل منصوبے میں لاہور شامل نہیں تاہم وفاق اس کو شامل کرکے عسکریت پسندی سے متاثرہ صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے لوگوں کو معاشی ترقی سے محروم کردے گا۔

انھوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے لاہور کو نوازنے کی کوششیں کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں کی جائیں گی۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ ملک میں خیبر پختونخوان اور بلوچستان انتہائی غریب صوبے ہیں اور یہ منصوبہ ملک میں غربت اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بنایا گیا ہے۔

انھوں نے پختون عوام کے حقوق کے لئے جیل جانے کاعزم کرتے ہوئے کہا کہ’ہم جیل جانے کے لئے تیار ہیں، میاں صاحب ہمیں گرفتار کرسکتے ہیں‘۔

اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ حکومت بتائے کہ وہ اربوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے 48 معاشی زون ملک کے کن کن علا قوں میں بنارہی ہے تاکہ ان منصوبوں کے سلسلے میں پیدا ہونے والے ابہام کو ختم کیا جاسکے۔

اسفندیار ولی نے کہا کہ ان کے آباؤ اجداد پر ماضی میں غداری کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں لیکن ان سے کوئی فرق نہیں پڑا اور پختونوں کے حقوق کی آواز اٹھانے پراگر انہیں بھی غدار کہا گیا تو اس کی بھی پرواہ نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کسی قسم کی ترمیم قبول نہیں کی جائے گی اور وہ پختونوں اور بلوچوں کے حقوق پر سودے بازی نہیں ہونے دینگے۔

اے این پی کے سربراہ نے ایک بار پھر حکومت کو ملک کے وفاق کو بچانے کے لئے پاک چین راہداری منصوبے پر اس کی اصل شکل میں عمل درآمد کروانے پر زور دیا ہے۔

Read Comments