Dawn News Television

شائع 24 مئ 2015 06:47pm

شام کے قدیم شہر پر داعش قابض،400 ہلاکتیں

شام کے سرکاری میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ دولت اسلامیہ (داعش) کے جنگجوؤں نے قدیم شہر پامیرا پر چار دن پہلے قبضے کے بعد اب تک کم از کم 400 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

اس خبر کی فوری طور پر آزاد ذرائع سے تصدیق تو نہ ہو سکی لیکن بہت سے رضاکار اسی طرح کی ملتی جلتی خبریں پہنچا رہے ہیں۔

داعش کے عسکریت پسندوں نے کچھ دنوں پہلے عراق میں رامای پر قبضے کے بعد پچھلے بدھ کو پچاس ہزار نفوس پر مشتمل اس قدیم شہرکو شامی فوج سے چھین لیا تھا۔

گزشتہ سال امریکا کی سربراہی میں اتحادیوں کی فضائی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے یہ داعش کی سب سے بڑی دو کامیابیاں تصور کی جا رہی ہیں، جس کے بعد امریکی حکمت عملی کے موثر ہونے پر سوال کھڑے ہونے لگے ہیں۔

شام کے سرکاری میڈیا نے شہر کے باسیوں کے حوالے سے بتایا کہ ’دہشت گرد اب تک 400 سے زائد لوگوں کو قتل کر چکےہیں۔۔۔انہوں نے حکومت سے تعاون اور احکامات نہ ماننے کا الزام لگاتے ہوئے لاشوں کی بے حرمتی بھی کی‘۔

خبر میں مزید بتایا گیا کہ درجنوں قتل ہونے والے سرکاری ملازمین تھے۔

داعش کے حامیوں نے انٹرنیٹ پر ویڈیوز جاری کی ہیں جن میں جنگجو سرکاری عمارتوں کے ہر کمرے میں جا کر عملہ ڈھونڈنے کے ساتھ ساتھ وہاں آویزاں صدر بشار الاسد اور ان کے والد کی تصاویر اتار کرپھینکتے دیکھے جا سکتے ہیں۔

رضا کاروں نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ شہر کی سڑکوں پر سینکڑوں لاشیں پڑی ہیں۔

شام میں تشدد پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیم ’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے بتایا کہ شہر پر قبضے سے پہلے کم از کم 300 فوجی لڑائی میں ہلاک ہوئے۔

آبزویٹری کے نمائندے رامی عبدالرحمان نے بتایا ’ شہر میں موجود شامی فوج کی بڑی تعداد غائب ہو گئی اور واضح نہیں ہو رہا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں‘۔رائٹرز

Read Comments