پاکستان

شدید گرمی، ہلاکتوں کی تعداد 475 سے متجاوز

گزشتہ رات بارہ بجے سے اب تک سول ہسپتال میں 13 اور قطر اسپتال میں مزید 4 افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔
|

کراچی: صوبائی دارالحکومت میں شدید گرمی کے باعث ہونےوالی اموات کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ چار روز کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 475 سے تجاوز کر چکی ہے۔

ڈان نیوزکے مطابق گزشتہ رات بارہ بجے سے اب تک سول ہسپتال میں 13 اور قطر اسپتال میں مزید چار افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔

سول اسپتال میں گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 84 ہوگئی ہے۔

جناح اسپتال میں گرمی سے متاثرہ افراد کا رش بڑھنے سے بسترکم پڑگئے ہیں جس کے بعد انتظامیہ نے او پی ڈی کو وارڈ کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔

جناح اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اس ہسپتال میں اب تک گرمی سے متاثرہ 1500مریض لائے گئے، جن میں سے 200 سے زائد کا انتقال ہوچکا ہے۔

کے ایم سی ہسپتالوں میں 67 افراد، قطر ہسپتال میں 23، سول ہسپتال میں 64، لیاری جنرل ہسپتال میں 15، سندھ گورنمنٹ ہسپتال نیوکراچی میں 8، کے پی ٹی ہسپتال میں 2، ضیا الدین ہسپتال میں 15، لیاقت نیشنل میں 22 اور انڈس ہسپتال میں 20 افراد نے ہیٹ اسٹروک کے باعث انتقال کرگئے۔

شہر کے ہسپتالوں میں گرمی کی شدت سے متاثرہ افراد کا رش بڑھتا جارہا ہے۔ دوسری جانب ہلاکتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے کے ایم سی کے ہسپتالوں میں 42 ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کردیے گئے ہیں۔

پاک فوج اور سندھ رینجرز نے بھی کراچی اور اندرون سندھ میں ہیٹ اسٹروک کے 22 مراکز قائم کیے ہیں، جہاں گرمی سے متاثرہ شہریوں کا علاج کیا جائے گا۔

سینئر صوبائی اہلکار کے مطابق پیر کو 309 اموات میں سے کراچی میں 301 افراد ہلاک ہوئے جبکہ بدین میں پانچ اور نواب شاہ، دادو اور سکھر میں ایک، ایک شخص ہلاک ہوا۔

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر نےپیر کو 101 افراد کی اموات کی تصدیق کی جبکہ 48 گھنٹوں میں 186 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

سینئر ڈائریکٹر کے ایف سی سلمیٰ کوثر کے مطابق عباسی شہید اور کے ایم سی کے دیگر ہسپتالوں میں لو لگنے کے 400 مریض زیر علاج ہیں جبکہ 300 کو علاج کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

انڈس ہستپال کے ترجمان ثاقب ذیشان نے 20 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جبکہ لیاقت نیشنل ہسپتال کے ترجمان انجم رضوی کے مطابق ہسپتال میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 22 ہو چکی ہے۔

قطر ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر خالد مسعود گرمی اور لو کا شکار 24 مریض اب تک ہسپتال میں زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ کے پی ٹی ہستپال کیماڑی میں دو افراد جان سے گئے۔

صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہر نے بتایا کہ لیاری جنرل ہسپتال میں اب تک 15 افراد موت ہلاک ہو چکے ہیں۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ ہلاکتیں لُو لگنے یا گیسٹرو جیسی بیماریوں کی وجہ سے ہوئیں۔

اس سے قبل ہفتے اور اتوار کو عباسی شہید ہسپتال میں 30 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں 12 خواتین اور 2 بچے بھی شامل تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی جانب سے کراچی کے پانچ ہسپتالوں سے اکٹھا کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق اب تک شہر میں کم از کم 249 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ادھر ایدھی مردہ خانے کے ترجمان نے ڈان نیوز کو بتایا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں تقریباً 400 لاشیں لائی گئیں، انہوں نے کہا کہ مردہ خانے میں جگہ بھر چکی ہے اور ہم مزید لاشوں کو نہیں رکھ سکتے۔

ایدھی کے سہراب گوٹھ مردہ خانے کے ایک آفیشل نے بتایا کہ صرف گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران تقریباً 200 لاشیں لائی گئی ہیں جس میں گرمی کی شدت سے ہلاک ہونے والوں کے ساتھ ساتھ دیگر امراض کا شکار ہو کر ہلاک ہونے والے افراد بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم گزشتہ رات سے لوگوں سے درخواست کر رہے ہیں کہ لاشیں یہاں نہ لائیں لیکن اس کے باوجود وہ یہاں آ رہیں، ہمارے پاس مزید لاشیں رکھنے کی جگہ نہیں ہے۔

اس سے قبل کراچی میں 132 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی تھی، جن میں سے زیادہ تر جناح ہسپتال میں ریکارڈ کی گئیں۔

مزید پڑھیں:کراچی سمیت سندھ بھر میں شدید گرمی، 136 ہلاکتیں

ہفتے کا دن کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا، جہاں پارہ 45 ڈگری سیلسیئس تک جا پہنچا۔

دوسری جانب سندھ کے 3 ڈسٹرکٹس جیکب آباد،لاڑکانہ اور سکھر میں درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیئس ریکارڈ کیا گیا، جو اتوار کو 41 ہوگیا۔

آفیشلز کے مطابق کراچی میں پیرکو بھی درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیئس تک ریکارڈ کیا گیا۔

واضح رہے کہ کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیئس تھا، جو 9 مئی 1938 کو ریکارڈ کیا گیا۔

ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد یا تو غریب طبقے سے تعلق رکھتے تھے، چھوٹے چھوٹے گھروں میں رہائش پزیر تھے یا ڈیلی ویجز پر ملازمت کرتے تھے۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے حکام کے مطابق انھوں نے تدفین کا کام تیز کردیا ہے کیونکہ سرد خانے میں میتوں کی تعداد زیادہ ہوتی جارہی ہے، دوسری جانب شدید گرمی کی وجہ سے سرد خانے میں ٹمپریچر کو ٹھنڈا رکھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیراعظم کا اظہارِ افسوس

وزیراعظم محمد نواز شریف نے کراچی میں موسم کی شدت کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو عوام کی سہولت کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔

وزیراعظم نے ہدایات دیں کہ متاثرہ افراد کو بہترین طبی امداد پہنچانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، جبکہ عوام میں اس صورتحال سے بچاؤ کے متعلق آگاہی پیدا کی جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کے نقصان کو روکا جا سکے۔

انھوں نے وزارت پانی و بجلی کو بجلی کی فراہمی کی صورتحال پر وزیراعظم آفس کو مسلسل آگاہ رکھنے کی بھی ہدایت کی۔