Dawn News Television

شائع 04 جولائ 2015 06:03am

گجرانوالہ ٹرین حادثہ: پلوں اور سرنگوں کے معائنے کا حکم

کوئٹہ: پاکستان ریلویز نے 1886 میں تعمیر ہونے والے پلوں اور سرنگوں کے معائنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ ایک سابق وفاقی وزیر کے مطابق کہ انہیں سات سال قبل افسران نے آگاہ کیا تھا کہ پرانے پل اب ٹرین کا وزن برداشت کرنے کے قابل نہیں۔

کوئٹہ کے ریلوے ڈیویژن میں تقریباً 34 سرنگیں اور متعدد پل موجود ہے جن میں سے زیادہ تر بولان پاس کے قریب واقع ہیں۔

یہ تمام برطانوی راج کے دوران 1886 میں بنے تھے جبکہ برطانوی سرکار ریلوے کے نظام کو وسعت دے رہی تھی۔

برطانوی سرکار نے یہ ٹریک افغانستان، ایران اور روس تک افغانستان کے ذریعے رسائی حاصل کرنے کے لیے بنائے تھے۔

ایک صدی سے بھی پرانے یہ پل انتہائی بری حالت میں ہیں تاہم ریلوے حکام کے مطابق وہ ان پلوں کی دیکھ بھال کے لیے خصوصی اقدامات کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ہیڈکوارٹرز کی جانب سے فوری طور پر پلوں اور سرنگوں کے معائنے کے احکامات ملے ہیں اور ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ دیکھ بھال اور مرمت کا کام یقینی بنایا جائے۔

حکام کے مطابق گجرانوالہ ٹرین حادثے کے بعد کوئٹہ ڈیویژن کے تمام اسٹاف کو پلوں سرنگوں اور پٹھری کے معائنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔

کوئٹہ ریلوے کے ڈیویثنل سپریٹینڈنٹ میر فیض محمد بگٹی نے کہا کہ پاکستان ریلوے بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والوں اداروں کو اس کی پٹھریوں کی سیکیورٹی کے لیے بڑی رقم ادا کررہا ہے جبکہ پٹھریوں کی دیکھ بھال کے لیے عملے کو تیعنات کیا گیا ہے۔

تاہم سردار یعقوب خان نثر کے مطابق محکمے کے افسران نے ان کے دور میں کہا تھا کہ کئی پل اپنی مدت پوری کرچکے ہیں اور ٹرینوں کا وزن برداشت نہیں کرسکتے۔

Read Comments