Dawn News Television

شائع 06 جولائ 2015 11:43pm

پی پی پی کو خیبر پختونخوا میں بھی دھچکا پہنچنے کا خدشہ

پشاور:پنجاب کے بعد خدشہ ہے کہ سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی اہم صوبائی رہنماؤں سے محروم ہو جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پی پی پی کے سابق صوبائی صدر سید ظاہر علی شاہ اور خواتین و نگ کی سابق صدر عاصمہ ارباب عالمگیر کی پاکستان تحریک انصاف قیادت سے بات چیت چل رہی ہے۔

بات چیت ختم ہونے کے بعد دونوں پی پی پی رہنما پارٹی سے جڑے رہنے یا دہائیوں کا تعلق ختم کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

اطلاعات ہیں کہ ظاہر علی نے اس حوالے سے وزیر اعلی پرویز خٹک سے ملاقات کی، تاہم، ذرائع بتاتے ہیں کہ وہ ایک بہتر ڈیل مثلاً صوبائی صدر بننے کے خواہاں ہیں۔

ظاہر شاہ نے ڈان ۔ کام سے گفتگو میں تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خٹک نے انہیں پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے دعوت قبو ل یا رد کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔

ظاہر شاہ نے بتایا کہ وہ پی پی پی کی جانب سے اظہار وجوہ کا نوٹس ملنے پر بہت صدمے میں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ پارٹی کے جنرل سیکریٹری راجہ پرویز اشرف کی جانب سے جاری اس نوٹس کا جواب نہیں دیں گے کیونکہ وہ پارٹی میں سرجری اور صوبائی قیادت میں تبدیلی کے بیان پر قائم ہیں۔

شاہ کو صوبے میں سہ فریقی اپوزیشن اتحاد کے خلاف بیان دینے پر نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

دوسری جانب، عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد عاصمہ ارباب نے بھی مختلف آپشنز پر سوچنا شروع کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیر مملکت صمصام بخاری اور اوکاڑہ سے کچھ سینئر پارٹی قائدین کے پی ٹی آئی میں شامل ہونے سے پی پی پی کو پنجاب میں دھچکا پہنچا ہے۔

Read Comments