Dawn News Television

شائع 25 جولائ 2015 12:37pm

ترکی کی داعش کے خلاف کارروائی

انقرہ: ترکی کے جنوب مشرقی فوجی بیس سے اڑنے والے فوجی طیاروں نے شامی سرحد پر داعش کے ٹھکانوں کا نشانہ بنایا ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ترک جنگی طیاروں نے عراق کے شمالی علاقے میں کرد جنگجوؤں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

ترک جنگی طیاروں کی جانب سے 2013ء میں کردوں سے ہونے والے امن معاہدے کے بعد پہلی بار شمالی عراق میں کردوں کو نشانہ بنایا ہے۔

کردستان ورکنگ پارٹی (پی کے کے) ترک حکومت کے خلاف 1984ء سے مسلح کارروائیوں کر رہی ہے جبکہ اسے حکومت کی جانب سے دہشت گرد تینظم بھی قرار دیا جاچکا ہے۔

حکومت نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ترک جنگی طیاروں نے کردوں کے اہم ٹھکانوں، غاروں، مال خانوں اور دیگر عسکری حصوں کو نشانہ بنایا ہے جبکہ ترک طیاروں نے قندیل کے پہاڑوں میں قائم پی کے کے کے بیس کمپ کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

ترک حکومت کے جاری بیان میں داعش کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے مقامات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے تاہم اسے مؤثر کارروائی قرار دیا گیا ہے۔

’ترک فوجوں نے ملک کے تمام حصوں میں داعش اور پی کے کے کی اہم پوزیشنز کو بھی نشانہ بنایا ہے‘۔

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ترکی کے جنوبی علاقے میں داعش کی جانب سے خود کش کار بم دھماکے میں 32 افراد کی ہلاکت کے بعد کردوں نے حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ داعش کے خلاف کارروائیاں نہیں کررہی ہے جس کے بعد ترک حکومت اور کردوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔

اس کے علاوہ کردوں ںے ترکی اور شام کی سرحدی علاقے میں دو ترک پولیس اہلکاروں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری بھی قبول کی جو کہ کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث ہوئی۔

واضح رہے کہ ترک حکومت نے جمعہ کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ داعش کے خلاف امریکی اتحادی طیاروں کے لیے اپنے ایئر بیس کے استعمال کی اجازت دے رہی ہے۔

Read Comments