Dawn News Television

اپ ڈیٹ 21 اگست 2015 09:06am

شوال میں فوج کا زمینی آپریشن شروع

راولپنڈی: شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں دہشت گردوں کے خلاف زمینی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے ٹوئٹر پر کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے مؤثر کارروائی کیلیے فضائی اور زمینی فوج کے درمیان مربوط رابطے کی ہدایت کی ہے۔

ان کے مطابق آرمی چیف نے فورسز کو مطلوبہ اہداف جلد سے جلد حاصل کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب فوج گزشتہ کئی روز سے شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں جیٹ طیاروں کے ذریعے بمباری کررہی تھی جس کے نتیجے میں درجنوں مبینہ عسکریت پسندوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

جمعرات کے روز اسی طرح کی ایک کارروائی میں 43 مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے جبکہ گزشتہ روز 25 شدت پسند مارے گئے تھے۔

وفاق کے زیر انتظام پاک افغان سرحد پر واقع شمالی وزیرستان سمیت سات قبائلی ایجنسیوں کو عسکریت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہ سمجھا جاتا تھا۔

حکومت اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے درمیان امن مذاکرات کی ناکامی اور کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے بعد پاک فوج نے گزشتہ سال 15 جون کو شمالی وزیرستان میں آپریشن عضب شروع کیا تھا۔

پاک فوج کے مطابق آپریشن کے آغاز سے لیکر اب تک 2800 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے جبکہ ایجنسی کے زیادہ تر علاقوں پر فوج نے کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

تاہم ضرب عضب کے دوران کامیابی کی قیمت بھی ادا کرنی پڑی ہے جہاں پاک فوج کے 347 فوجی ہلاک ہوئے جبکہ لاکھوں افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی۔

فوج کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان آپریشن کے آخری مرحلے کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے دوران طالبان عسکریت پسندوں کو علاقہ بدر کردیا جائے گا۔

علاقے میں آزاد میڈیا کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے تمام تر تفصیلات آئی ایس پی آر کی جانب فراہم کی جاتی ہیں۔

تاہم فوج کی جانب سے آپریشن کے آغاز کے بعد ایک مرتبہ ملکی اور غیرملکی میڈیا کو تحصیل میرعلی کا دورہ کروایا گیا تھا۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کو دہشت گردوں سے خالی کروانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کا دائرہ کار شمالی وزیرستان کے دوردراز علاقوں تک بڑھا دیا ہے۔

Read Comments