Dawn News Television

شائع 28 اگست 2015 08:43pm

'ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری سے قبل اعتماد میں لینا چاہیے تھا'

کراچی: سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ایسا کرنے سے قبل پہلے انہیں آگاہ کیا جانا چاہیے تھا کیوں کہ کراچی آپریشن کی ذمہ داری انہیں سونپی گئی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کو کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 90 روزہ ریمانڈ پر رینجرز کے حوالے کیا تھا۔

انہیں بدھ کو انٹیلی جنس ایجنسی کے سادہ لباس اہلکاروں نے حراست میں اس وقت لیا تھا جب ڈاکٹر عاصم کی زیر صدارت وائس چانسلرز کی تقرری کے حوالے سے ایک اجلاس جاری تھا۔

مزید پڑھیں: ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین 'زیرِحراست'

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں ہونے والی تمام چیزیں ان کے علم میں ہے ۔

انہوں نے سوال کیا کہ کرپشن کا الزام صرف سندھ پر ہی کیوں عائد کیا جارہا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈی رینجرز سے ملاقات میں انہوں نے میجرجنرل بلال اکبر کو بتایا کہ آپریشن کی قیادت انہیں سونپی گئی ہے،گرفتاریوں سے قبل انہیں آگاہ کیا جائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں جنگل کا قانون نہیں کہ کسی کو بھی گرفتار کرلیا جائے، ڈاکٹر عاصم کیخلاف ثبوت ناکافی ہیں۔

وزیراعلٰی نے بتایا کہ سندھ میں ہونے والی کارروائیوں پر وفاق سے بات چیت کی ہے، وزیراعظم سے کہا کہ وفاقی ادارے صوبے پر حملہ آور ہیں ۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایف آئی اے ایک دو روز میں واپس چلی جائے گی۔

قائم علی شاہ نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت ملک سے جارہی ہے، سابق صدر کی طبعیت ناساز ہے وہ جلد ملک واپس آئیں گے۔

وزیراعلٰی کا مزید کہنا تھا کہ رینجرز اور پولیس نے صوبے میں امن کیلئے توقعات سے بڑھ کرکام کیا۔

Read Comments