Dawn News Television

شائع 02 ستمبر 2015 08:05pm

'پاکستان مخالف چہرہ بننے پر خوش نہیں'

فینٹم ممکنہ طور پر پاکستان میں سیف علی خان کی سب سے زیادہ زیربحث آنے والی فلم ہے اور اس کا موضوع ہی فلم پر پابندی کے لیے کافی تھا مگر سیف نے جلتی آگ پر تیل پاکستان کے ردعمل پر اپنے خیالات سے چھڑکا۔

بولی وڈ اسٹار نے اس موضوع پر مزید اظہار خیال کیا ہے " میں پاکستان کے ایکشن پر اپ سیٹ ہوگیا تھا اور اس کی وجہ یہ تھی ایسا لگنے لگا تھا کہ میں " پاکستان مخالف جذبات" کا چہرہ بن گیا ہوں"۔

انہوں نے کہا " اس حوالے سے میں کچھ فکرمند ہوں کیونکہ میرے لیے سیاست وہ آخری چیز ہے جو سوال بن سکتی ہے اور یقیناً میں پاکستانی عوام کے خلاف نہیں، میں بالکل بھی ایسا نہیں سوچتا، خیرسگالی اور امید کے ساتھ ہی ہم اپنے مسائل کو حل کرسکتے ہیں"۔

فینٹم کے ڈائریکٹر کبیر خان نے وضاحت کی تھی کہ ان کی فلم کا مقصد اس کے پلاٹ کو اجاگر کرنا نہیں تھا بلکہ اندر موجود خیالات کی عکاسی کرنا تھا " میں یہ کہنا چاہتا ہوں جب ہم فلم میں کچھ کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ ہم اسے باہر لانا چاہتے ہیں۔ یہ تو بس ایک راستہ ہے ، (جیسے بجرنگی بھائی جان میں) اگر آپ کو ایک چھ سالہ بچی ملتی ہے تو میں آپ کو یہ مشورہ نہیں دے سکتا کہ سرنگوں کے ذریعے سرحد کو عبور کرلیں۔ میں ایسا کہہ نہیں سکتا، درحقیقت ہم جو کرنے کی کوشش کرتے ہیں وہ اس فہم کا عکاس ہوتا ہے جس کے بارے میں ہم سب سوچتے ہیں"۔

یہ فلم اٹھائیس اگست کو ریلیز ہوئی تھی جس پر ہندوستان میں بھی زیادہ گرمجوش ردعمل سامنے نہیں آیا۔

Read Comments