پولیو کے دو مزید کیسز
اسلام آباد/ کوئٹہ: بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں پولیو کے دو مزید کیسز سامنے اپنے کے بعد رواں سال ملک بھر میں ان کی تعداد 34 ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال کے پہلے 9 ماہ میں 214 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
قومی ادارہ صحت کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ حالیہ سامنے آنے والے پولیو کے کیسز پشاور میں ایک سالہ بچی جبکہ کوئٹہ میں 3 سالہ بچہ کی معذوری کا سبب ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال 14 پولیو کیسز خیبر پختونخوا سے، 10 وفاق کے زیر انتظام علاقے فاٹا سے، 6 بلوچستان اور 4 سندھ سے رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ پنجاب سے ایک بھی پولیو کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سیل (این ای او سی) کے سربراہ ڈاکٹر رانا صفدر کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے متاثرہ بچے کو پولیو کی 7 بار جبکہ پشاور کی متاثرہ بچی کو پولیو کی 5 بار ویکسینیشن فراہم کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ملک میں بچوں کو ویکسین فراہم کی جارہی ہے تاہم ان دونوں بچوں میں یہ مرض غذائی قلت کی وجہ سے پیدا ہونے والے قوت مدافعت کی کمی کے باعث پیدا ہوا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ایسا ہی ایک کیس بنگلہ دیش میں بھی سامنے آیا ہے جس میں ایک بچے کو 10 بار پولیو ویکسینیشن فراہم کی گئی تھی تاہم وہ پولیو وائرس کا شکار ہوگیا۔
ایمرجنسی آپریشن سیل (ای او سی) کے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک عہدیدار کے مطابق صوبے میں سامنے آنے والا حالیہ پولیو کیس جس بچے میں رپورٹ ہوا ہے اس کی شناخت نقیب اللہ ولد حاجی ستار کے نام سے ہوئی ہے جو کہ کوئٹہ کے بائی پاس روڈ کے علاقے قلعی بارکزئی کا رہائشی ہے۔
یہ بلوچستان میں رواں سال سامنے آنے والے پولیو کا چھٹا کیس ہے جن میں سے ایک لورالائی، ایک قلعہ عبداللہ اور 4 کوئٹہ سے سامنے آئے ہیں۔
خیال رہے کہ انسداد پولیو کی 3 روزہ مہم رواں ماہ کے وسط میں مکمل کی گئی ہے جبکہ آئندہ کی مہم اکتوبر کے وسط میں شروع کی جائے گی۔
ای او سی کے ترجمان کے مطابق گزشتہ مہم کے دوران کوریج کو بہتر بنایا گیا تھا اور ’ہم صورت حال کو بہتر بنانے کی کوشش کررہے۔‘