یاسر شاہ سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں چوتھا اوور کررہے تھے، وہ اس میچ سے قبل آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ میچوں میں کامیابی حاصل کر چکے تھے لیکن انھیں سری لنکا سے بالکل مختلف چیلنج درپیش تھا۔ وہ اپنی زندگی میں پہلی دفعہ عظیم کھلاڑی کمارسنگاکارا کو باؤلنگ کررہے تھے ، سنگاکارا نے لیگ اسپنر کی پہلی دس گیندوں پر محتاط انداز میں تین رنز بنائے تھے۔
سنگا کارا نے کریز سے نکل کر کو پار کرتے ہوئے اپنے بلے کو شارٹ لیگ کی طرف گھمایا، وہاں موجود اظہر علی دونوں ہاتھوں گیند تک لے کر آئے لیکن کیچ پکڑنے میں ناکام رہے، یوں سنگاکارا بچ گئے لیکن اس پہلی مڈبھیڑ میں یاسر نے سری لنکا کے سب سے تجربہ کار اور اہم بلے باز پر اپنی برتری ثابت کردی تھی۔ یاسر نے دوسری اننگز میں اپنے شکار کو اچکنے میں کامیاب رہے اور پھر اگلے ٹیسٹ دوبارہ وکٹ لی۔ دونوں دفعہ شارٹ لیگ پر اظہر علی نے کیچ تھاما جبکہ آخری مرتبہ عظیم ترین سری لنکن بلے باز پہلی ہی گیند پر گولڈنگ ڈک پر پویلین لوٹے۔
کمارسنگارا چار اننگز میں یاسر کے خلاف صرف 32 رنز بنا سکے جہاں سیریز میں ان کی مجموعی اوسط 25 رنز کی رہی۔ یاسر پاکستان کی تاریخ میں تیز ترین50وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑی بن گئے اور اس سیریز کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔
پاکستان نے 9سال بعد سری لنکا کے خلاف اسی کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں فتح حاصل کی۔
مزید ریکارڈ یونس خان کے نام
7جولائی 2015(پالی کیلے، کینڈی ، سری لنکا)
جیہان مبارک نے کریز پر مرد آہن کی طرح ڈٹے مصباح الحق کو راؤنڈ دی وکٹ آ کر گیند پھینکی جنہوں نے بلا توقف کے گیند کو باؤلر کے اوپر سے فضاؤں کی سیر کراتے ہوئے خالی اسٹینڈ میں جا پھینکا۔ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ چھکے لگانے والے مصباح کو وکٹ کے دوسرے اینڈ پر موجود یونس خان نے مبارکباد دی جو پاکستان کی جانب سے زیادہ چھکے لگانے والوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔
مجموعی طورپر 79 سال کی عمر کے حامل دونوں کھلاڑی ناقابل شکست 127رنز کی شراکت جوڑ کر پویلین واپس لوٹے۔ دونوں نے پاکستان کو محض تین وکٹوں کے نقصان 328 رنز کے ہدف تک رسائی دلائی جو پاکستان کا ہدف کے تعاقب میں سب سے بڑا اسکور جبکہ چوتھی اننگ میں پاکستان کا اب تک کا چوتھا بڑا اسکور بھی ہے۔ یہ کرکٹ کی تاریخ میں ہدف کے تعاقب کا چھٹا بڑا اسکور بھی ہے۔
یونس خان کے 171رنز ناٹ آؤٹ چوتھی اننگز میں پاکستان کی جانب سے سب بڑی اننگز اور آرتھر مورس، سر ڈان بریڈمین، گارڈن گرینیج اور مارک بوچر کے بعد پانچویں بڑی اننگز تھی۔
یونس نے پاکستان کو آئی سی سی ٹیسٹ درجہ بندی میں تیسری پوزیشن دلادی۔
مصباح اور شعیب ملک کا فاتحانہ جشن
5نومبر 2015(شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات)
شعیب ملک نے الیسٹر کک کو وکٹ سے راؤنڈ دی وکٹ گیند کی ، انگلش کپتان معجزاتی طورپر آؤٹ ہونے سے بچے، ملک اسپن باؤلرز کے اس سلسلے کی آخری کڑی ہیں جنھیں اسپن کا جادو ثقلین مشتاق سے براہ راست ورثے میں ملا، اضافی لمحات نے ملک کو اتنا وقت دے دیا تھا کہ انہوں نے کک کو پچ سے نکلتے ہوئے دیکھ لیا،انھوں نے جلدی سے گیند کو پیچھے پھینکا اور اگلے ہی لمحے سرفراز نے بیلز کو لمحے بھر کی بھی دیر نہ کرتے ہوئے اڑا دیا، کپتان مصباح الحق خوشی سے ملک کی جانب لپکے اور جشن مناتے ہوئے انہیں زمین پر لٹا دیا۔
صرف تین گیندوں بعد ملک نے ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دیا ، مصباح پہلے پاکستانی بنے جن کی قیادت میں ٹیم نے 20ٹیسٹ میچ جیتے اور آئی سی سی کی درجہ بندی میں پاکستان نے دوسرے درجے میں ترقی کی۔
یونس خان کا بڑا فیصلہ
11نومبر2015(شیخ زید اسٹیڈیم،ابوظہبی، متحدہ عرب امارات)