لاہور: وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے پاناما لیکس پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاجی سلسلے کے حوالے سے کہا ہے کہ عمران خان روڈ شو کے بجائے عدالتوں میں کیوں نہیں جاتے۔
لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف کیخلاف نہ ماضی میں سازشیں کامیاب ہوئیں اور نہ ہی اب مخالفین کو کچھ ملے گا۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤ جہانگیر ترین اور دیگر کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عمران خان بتائیں ان کے اخراجات برداشت کرنے والے اے ٹی ایم کا ملک سے باہر پیسہ بھیجنا کس طرح درست ہوسکتا ہے۔
انھوں نے الزام لگایا کہ عمران خان کو ٹی او آر اس لیے قبول نہیں کہ قرض معاف کروانے والوں کے احتساب سے ان کے ساتھی گرفت میں آجائیں گے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے خود کو احتساب کیلئے سپریم کورٹ کے سامنے پیش کردیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن تشکیل دیا جاچکا ہے، لوگ کمیشن سے بہانہ کرکے بھاگ رہے ہیں۔
عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے سوال کیا کہ دوسروں کی آف شور کمپنیاں غلط اور آپ کے ساتھیوں کی درست کیسے ہوسکتی ہیں، عمران خان کے ساتھ کھڑے افراد نے ملک سے باہر پیسے بجھوانے کا اعتراف کیا ہے، 'ہمیں بتائیں کہ وہ پیسہ واپس کب لائیں گے'۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ شریف خاندان 1936 سے برصغیر میں کاروبار کررہا ہے۔
انھوں نے سوال کیا کہ جب شریف خاندان کے کارخانے قومیائے گئے اس وقت عمران خان کے ساتھ کہڑے افراد کے پاس کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے اثاثوں کا پیپلزپارٹی کے دور میں 2 بار فارنزک آڈٹ ہوا۔