Dawn News Television

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2016 12:39am

2 سوئیڈش نوجوان ہندوستان کے سوشل میڈیا اسٹار

بولی وڈ میں کام کرنے کروڑوں افراد کا خواب ہے جس کی تعبیر بہت کم افراد کو ہی ملتی ہے مگر اس لگ بھگ ناممکن کام کو ممکن بنانے کا عزم سوئیڈن کے 2 نوجوانوں نے کیا ہے۔

26 سالہ جوہان بارٹولی اور 25 سالہ ہیمپس برگ کویسٹ گزشتہ 9 ماہ سے ممبئی میں موجود ہیں تاکہ بولی وڈ اسٹارز بننے کے اپنے خواب کو پورا کرسکیں۔

اگرچہ یہ دونوں اب تک کوئی اہم کردار تو حاصل نہیں کرسکے مگر ممبئی کی فلم نگری میں انوکھے انداز سے کامیابی ضرور حاصل کرلی ہے۔

جی ہاں ان کا فیس بک پیج ٹور فارنرز ان بولی وڈ کے فالورز کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہے جبکہ انسٹاگرام پر بھی 31 ہزار لوگ انہیں فالو کررہے ہیں۔

اس کی وجہ دونوں کی جانب سے انڈیا کی روزمرہ زندگی کی پرمزاح پیروڈی ویڈیوز، بولی وڈ اسٹارز بننے کے لیے ان کی جدوجہد وغیرہ کو پیش کرنا ہے اور بظاہر وہ انڈین عوام کے دلوں میں جگہ بنانے میں کامیاب نظر آتے ہیں۔

ان کی بیشتر ویڈیوز کو فیس پر لاکھوں بار دیکھا جاچکا ہے جیسا یہ نیچے ایک سبزی فروش کا اکھڑ رویہ دکھانے کا انداز۔

ان کی سب سے مقبول فیس بک ویڈیو کو ایک کروڑ سے زائد بار دیکھا جاچکا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دونوں بینکنگ کے شعبے میں کافی تیزی سے اوپر جارہے تھے اور اس کو چھوڑ کر سوئیڈن سے بولی وڈ پہنچے۔

جوہان بروٹولی کے مطابق " ہمپس اور میں بینک میں کام کر پھنسنا نہیں چاہتے، ہماری کوئی گرل فرینڈ نہیں، اور سوئیڈن جانے کے لیے ہمیں کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی"۔

ان کا بولی وڈی اسٹارز بننے کا خواب تو اب تک پورا نہیں ہوسکا تاہم کچھ چھوٹے کردار ادا کرنے کا موقع ضرور ملا ہے۔

جیسا یہ دونوں فلم رنگون میں برطانوی آفیسرز کے روپ میں نظر آئے۔

ایک بنگالی فلم میں انہیں خزانے کی تلاش کرنے والے اسپینش افراد کی شکل میں پیش کیا گیا۔

انہیں ممبئی میں اشتہارات میں کام کرنے کا بھی موقع ملا جیسا واکس ویگن کا یہ اشتہار۔

جوہان کے مطابق " ہمارے دوست ہمیں دیوانہ سمجھتے ہیں، ہمارے بزنس اسکول کے متعدد دوستوں نے کہا تھا کہ انڈیا جانے سے سوئیڈن میں اچھے کیرئیر کا امکان ختم ہوجائے گا"۔

اب ان دونوں کی کہانی انڈین میڈیا میں بھی پھیل گئی ہے اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ معمولی کردار ادا کرکے وہ ممبئی میں اپنے قیام کو طول دے رہے ہیں، تاہم ان کو ملنے والی حالیہ کامیابی سے ان کا حوصلہ بڑھا ہے۔

Read Comments