انگلینڈ کی پاکستان کو دوسرے ون ڈے میں شکست
لارڈز:انگلینڈ نے پاکستان کو 5 ایک روزہ میچوں کی سیریز کے دوسرے میچ میں 4 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی برتری حاصل کرلی۔
لارڈز میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 251 رنز بنائے تھے۔
انگلینڈ نے پاکستان کی جانب سے دیے گئے 252 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو محمد عامر نے شروع میں ہی جیسن روئے کی وکٹیں بکھیر کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلادی جس کے بعد ہیلز اور روٹ نے دوسری وکٹ میں 35 رنز کی شراکت قائم کی۔
الیکس ہیلز 14 رنز بنا کر عماد وسیم کی گیند پر آؤٹ ہوئے جس کے بعد کپتان آئن مورگن اور مایہ ناز بلےباز جوروٹ کے درمیان زبردست شراکت میں 112 رنز کا اضافہ ہوا اور اس دوران دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔
مورگن 68 رنز بنا کر کھیل رہے تھے کہ عماد وسیم نے ان کی وکٹیں اڑا دیں یہ میچ میں ان کی دوسری وکٹ تھی، روٹ نے دوسرے اینڈ سے کھیل کو جاری رکھا اور بین اسٹوکس کے ساتھ 56 رنز کی ایک اور اچھی شراکت بنالی لیکن اسٹوکس 42 رنز بنانے کے بعد حسن علی کو وکٹ دی بیٹھے، بٹلر کو یاسر شاہ نے رن آؤٹ کردیا۔
جوروٹ نے انگلینڈ کی جانب سے بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کو جیت کے قریب لا کر 240 کے مجموعے پر 89 رنز بنا کر وہاب ریاض کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
انگلینڈ نے 252 رنز کا مطلوبہ ہدف 48 ویں اوور کی تیسری گیند پر 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
معین علی 21 اور کرس ووکس 7 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔
پاکستان کی جانب سے عمادوسیم نے بیٹنگ کے بعدباؤلنگ میں بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور 2 وکٹیں حاصل کیں، محمدعامر، وہاب ریاض اور حسن علی نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
قبل ازیں پاکستان نے سرفرازاحمد کی شاندار سنچری کی بدولت انگلینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ کے ابتدائی طورپر مشکلات کا شکار ہونے کے باوجود 251 رنز بنا کر ایک اچھا ہدف دے دیا۔
پاکستان کے کپتان اظہرعلی نے لارڈز میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو شروع میں درست ثابت نہ ہوا اور ٹیم ابتداء میں ہی مشکلات کا شکار ہوئی۔
محض 2 رنز پر پاکستان کے تین کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے، سمیع اسلم ایک رن جبکہ شرجیل خان اور اظہر علی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو چکے تھے۔
بابراعظم اور سرفرازاحمد نے ایک ایسے وقت میں شاندار شراکت قائم کی جب پاکستان ٹیم شدید دباؤ کا شکار تھی اور گزشتہ میچ میں اچھی بلے بازی کرنے والے کپتان اظہرعلی بھی صفر پر آؤٹ ہوچکے تھے، دونوں بلےبازوں نے انگلش باؤلنگ کا ڈٹ کر سامنا کیا اور اسکور کو بہتر بنالیا۔
بابر اعظم 5 چوکوں کی مدد سے 30 رنز بنا کر 66 کے اسکور پر ایک مشکل گیند پر آؤٹ ہوئے، انھیں لیام پلنکٹ نے نشانہ بنایا تاہم انھوں نے سرفرازکے ساتھ مل کرپاکستان کو مشکل سے باہر نکال لیا تھا۔
پاکستان ٹیم کو تجربہ کار کھلاڑی شعیب ملک سے خاصی توقعات تھی اور جب وہ میدان میں اترے تو سرفراز وکٹ پر جم چکے تھے لیکن وہ ایک بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے تاہم 59 رنز کی قیمتی شراکت قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔
شعیب ملک 125 کے اسکور پر 28 رنز بنا کر مارک ووڈ کی گیند پر ایک غیرذمہ دارانہ شاٹ کھیلتے ہوئے بٹلر کا کیچ بنے۔
سرفراز کا ساتھ دینے کے لیے آل راؤنڈر عماد وسیم آئے اور انھوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اچھی شراکت قائم کی اور پاکستان کا اسکور بہتر بنانے میں مدد کی۔
سرفرازاحمد نے انگلینڈ میں کسی بھی پاکستانی وکٹ کیپر کی جانب سے ون ڈے کی بہترین اننگز کھیلی اور6 چوکوں کی مدد سے اپنے کیریئر کی دوسری شاندار سنچری مکمل کی۔