Dawn News Television

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2016 09:51pm

فیس بک نے جماعت اسلامی کا پیج بلاک کردیا

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے مبینہ طور پر کشمیر میں ہندوستانی مظالم پوسٹ کرنے پر جماعت اسلامی پاکستان کا فیس بک پیج بلاک کردیا ہے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے سوشل میڈیا انچارج شمس الدین امجد نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے فیس بک پیج بلاک ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ ’فیس بک نے پیج بلاک کرنے کے ساتھ ساتھ مذکورہ پیج کے 30 ایڈمن میں سے چند کی آئی ڈیز کو 3 یا 7 روز جبکہ بعض کو ایک ماہ کے لیے بلاک کیا ہے۔‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’تین روز قبل جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور گزشتہ روز جماعت اسلامی خواتین کا پیج بھی بلاک کردیا گیا تھا۔‘

جماعت اسلامی کراچی کے پیج پر دعویٰ کیا گیا کہ جماعت اسلامی پاکستان کے آفیشل پیج پر لائیکس کی تعداد 30 لاکھ سے زائد تھی، جو کسی بھی سیاسی جماعت کے فیس بک لائیکس کے اعتبار سے دوسری سب سے زیادہ تعداد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برہان وانی کی تصویر: حمزہ علی عباسی کا فیس بک پوسٹ ڈیلیٹ

جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری اطلاعات امیر العظیم نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین اور خیبر پختونخوا کے فیس بک پیجز کو بغیر کسی وجہ کے فیس بک انتظامیہ کی طرف سے بلاک کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پیجز پر پابندی آزادی اظہار رائے کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیس بک ہندوستانی لابی کے زیراثر ہے، جس کی بنا پر اس نے جماعت اسلامی کے پیجز پر پابندی لگائی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر فیس بک انتظامیہ نے ان پیجز کو جلد از جلد بحال نہ کیا تو قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جولائی میں پاکستان کے نامور اداکار حمزہ علی عباسی نے کشمیری حریت پسند رہنماء برہان مظفر وانی کی تصویر کے ساتھ اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر اظہار خیال کیا تھا۔

جس کے بعد فیس بک نے حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ڈیلیٹ اور اداکار کے بقول ان کے اکاﺅنٹ کو کچھ وقت کے لیے معطل کردیا گیا۔

فیس بک نے اس سے قبل پیرس میں چارلی ہیبدو حملے کے بعد بھی حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ہٹایا تھا۔

جس کا نوٹس فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے بھی لیا اور پھر اسے 'حادثاتی غلطی' قرار دیتے ہوئے معذرت بھی کی۔

Read Comments