Dawn News Television

شائع 29 ستمبر 2016 09:28pm

واٹس ایپ کا بھارتی حکم ماننے سے انکار

واٹس ایپ کی جانب سے صارفین کا ڈیٹا فیس بک سے شیئر کرنے کے فیصلے پر کئی ممالک میں احتجاج سامنے آیا ہے اور گزشتہ ہفتے بھارت میں دہلی ہائیکورٹ نے واٹس ایپ کو ایسا کرنے سے روکنے کا حکم سنایا تھا۔

تاہم دنیا کے مقبول ترین میسنجر کا بھارتی عدالتی حکم پر عمدرآمد کا کوئی ارادہ نہیں اور اس کا کہنا ہے کہ ' اس فیصلے سے طے شدہ پالیسی اور سروس اپ ڈیٹ شرائط پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے'۔

بھارتی عدالت نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ واٹس ایپ تمام صارفین کا جمع شدہ ڈیٹا ڈیلیٹ کردے جو کمپنی کی نئی پالیسی کے تحت فیس بک سے شیئر کیا جانا ہے۔

مگر واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ وہ منصوبے کے تحت ڈیٹا کی معلومات فیس بک سے شیئر کرے گی۔

قانونی ماہرین کے مطابق واٹس ایپ یہ موقف اختیار کرسکتی ہے کہ وہ ایک امریکی کمپنی ہے جس پر بھارتی قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا۔

واٹس ایپ نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے صارفین کا ڈیٹا فیس بک سے شیئر کرے گی جس کا مقصد سروس کے تجربے کو بہتر بنانا، اسپام اور آن لائن بدزبانی سے انہیں تحفظ دینا قرار دیا گیا تھا۔

واٹس ایپ صارفین کے موبائل نمبر سمیت اکاﺅنٹ انفارمیشن فیس بک سے شیئر کے گی جس میں ان کا پروفائل نام، پروفائل پکچر اور اسٹیٹس میسج وغیرہ شامل ہوسکتے ہیں۔

اس فیصلے کے فوری بعد دو بھارتی طالبعلموں نے دہلی ہائیکورٹ سے رجوع کرکے پرائیویسی تحفظات کا اظہار کیا تھا جس پر عدالت نے واٹس ایپ کو اس پالیسی پر عملدرآمد نہ کرنے کا حکم سنایا تھا۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ کی اس پالیسی کے حوالے سے رواں ہفتے جرمنی میں بھی اس میسنجر کو ڈیٹا شیئر کرنے سے روکنے کا حکم سنایا گیا تھا۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ جرمن فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔

Read Comments