’سمندر کے اندر دنیا کا گہرا ترین غار دریافت‘
وارسا:محقیقن کی ایک ٹیم نے جمہوریہ چیک کے مشرقی علاقے میں زیر سمندر دنیا کا گہرا ترین غار دریافت کرنے کا دعویٰ کیا جو سمندر کے اندر404 میٹر ( 1325 فٹ) کی گہرائی پر موجود ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولینڈ سے تعلق رکھنے والے محقق کرزسٹ اسٹارناوسکی اس ٹیم کی سربراہی کررہے تھے جس نے یہ غار دریافت کرنے کا دعویٰ کیا۔
کرزسٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اس غار کو دریافت کرکے خود کو ’21 ویں صدی کا کولمبس‘ تصور کررہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریہ چیک کے قصبے ہرانیس میں ان سمیت دیگر محققیں سمندری کٹاؤ کے نتیجے میں بننے والے چونے کے پتھر پر مشتمل چٹان(ہرانیکا پروپاسٹ) کی سطح پر کئی دہائیوں سے کھوج میں مصروف تھے تاہم اب انہیں معلوم ہوا ہے کہ یہ غار نما چٹان سمندر کے اندر 404 میٹر گہرائی تک موجود ہے۔
2015 میں کرزسٹ خود ایک شگاف کے ذریعے غار میں داخل ہوئے تھے اور وہ 265 میٹر کی گہرائی تک جانے میں کامیاب رہے تھے تاہم وہ اس غار کے نچلے حصے تک نہیں پہنچ سکے تھے۔