شاہلیلہ اب میدان میں نہیں ہوں گی
شاہلیلا بلوچ کی کراچی میں کارحادثے میں اچانک موت سے نہ صرف پاکستان فٹ بال بلکہ پاکستانی معاشرے میں بھی ایک وسیع خلا پیدا ہوا ہے۔
اسٹرائیکر کی فٹ بال کے میدان میں کاوشوں سے بڑھ کر انھوں نے اپنی مرضی کی زندگی گزارنے کے لیے معاشرتی رکاؤٹوں کو توڑتے ہوئے مزید کئی خواتین کو اس خوبصورت کھیل میں شمولیت کے لیے متاثر کیا تھا۔
ڈان کو 2014 میں دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران جب شاہلیلا سے پوچھا گیا کہ اگر آپ کو زندگی میں کچھ مختلف کرنا ہوتو کیا کریں گی جس پر انھوں نے کہا تھا کہ 'صرف فٹ بال ایسی چیز ہے جس کو میں کھیلنا چاہتی ہوں'۔
'میں سب سے بڑھ کر پروفیشنل فٹ بال کھلاڑی بننا چاہتی ہوں'۔
وہ اپنی بڑی بہنوں راحیلہ اور سہیلا کا حوالہ دیتے ہوئے کہہ رہی تھیں جنھوں نے بعد میں زندگی میں کچھ اور کرنے کے لیے فٹ بال کھیلی۔راحیلہ نے منیجمنٹ میں ڈگری حاصل کرنے کے بعد فٹ بال کے انتظامی معاملات میں جت گئیں جبکہ سہیلا نے میڈیسن پڑھنا شروع کیا۔