Dawn News Television

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2017 10:52pm

2 پڑوسی ممالک، ایک کنجوس ترین اور دوسرا سب سے سخی

ویسے تو چین امریکا کو پیچھے چھوڑ کر تیزی سے مالی سپر پاور بننے کے قریب ہے مگر وہاں کے رہنے والے اپنی آمدنی بڑھنے کے باوجود دیگر افراد کی مدد کرنا زیادہ پسند نہیں کرتے اور یہی وجہ ہے کہ اسے دنیا کا کنجوس ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔

چیریٹیز ایڈ فاﺅنڈیشن (سی اے ایف) نے ایک عالمی سروے میں دنیا کے 140 ممالک کی دیگر افراد کی امداد کرنے کے حوالے سے درجہ بندی کی گئی جس میں چین 140 ویں نمبر پر رہا۔

چین اس فہرست میں سب سے آخری یا کنجوس ترین ملک قرار پایا — کریٹیو کامنز فوٹو

اس سروے کے دوران 140 ممالک میں لوگوں کی آراءلی گئی جس میں اجنبیوں کی مدد، خیرات یا عطیہ کرنے اور رضاکارانہ کاموں کے لیے وقت جیسے تین پیمانوں کے مطابق درجہ بندی کی گئی جس کے مطابق چین سب سے آخری نمبر پر رہا جبکہ اس سے اوپر فلسطین اور 138 ویں پر یمن رہا جبکہ یونان چوتھا اور کانگو 5 واں کنجوس ترین ملک قرار پایا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ مجموعی طور پر دنیا کا سب سے سخی ملک چین کا پڑوسی میانمار قرار پایا جو مسلسل تیسرے سال اس اعزاز کو پانے میں کامیاب ہوا ہے۔

میانمار سب سے سخی ملک قرار پایا — اے ایف پی فوٹو

میانمار کے شہری اجنبیوں کی مدد کرنے کے حوالے سے 27 ویں، خیرات یا عطیہ کرنے کے حوالے سے پہلے اور رضاکارانہ کاموں کے دوسرے نمبر پر رہے، جبکہ امریکا اس فہرست میں دوسرا سخی ترین ملک رہا جس کے بعد آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور سری لنکا نے ٹاپ فائیو کو پورا کیا۔

پاکستان 140 ممالک کی اس فہرست میں 92 ویں نمبر پر کھڑا ہے جبکہ بھارت کے حصے میں 91 واں نمبر آیا۔

اسی طرح اجنبیوں کی مدد کرنے کے حوالے سے سرفہرست ملک خانہ جنگی کا شکار عراق ہے اور دوسرے نمبر پر لیبیا، تیسرے پر کویت، چوتھے پر صومالیہ اور پانچویں پر متحدہ عرب امارات رہا، جبکہ پاکستان 99 ویں نمبر پر ہے۔

عراقی شہری — رائٹرز فوٹو

خیرات و عطیہ کرنے والے ممالک میں میانمار سرفہرست تھا جس کے بعد انڈونیشیاء، آسٹریلیا، مالٹا اور نیوزی لینڈ سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہیں، یہاں پاکستان 53 ویں نمبر پر رہا۔

رضاکارانہ کاموں کے لیے وقت نکالنے والے ممالک میں ترکمانستان سرفہرست ہے جس کے بعد میانمار، انڈونیشیائ، سری لنکا اور امریکا ٹاپ فائیو کو مکمل کرتے ہیں جبکہ پاکستان کے حصے میں 120 واں نمبر پر آیا۔

ترکمانستان کے شہری رضاکارانہ کاموں کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں— اے ایف پی فوٹو

Read Comments