پی ٹی آئی رہنما کا شہباز شریف پر 30 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین نے قرضے معاف کرانے کا الزام عائد کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف 30 ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائر کر دیا ہے جس کی سماعت کل ہو گی۔
پی ٹی آئی رہنما نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے خلاف اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں 30 ارب روپے ہرجانے کا دعوی دائر کیا۔
جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے 25 اپریل کو ایک جلسے سے خطاب کے دوران ان پر قرض معاف کرانے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے اور جھوٹے الزامات پر معافی مانگنے کے بجائے 26 اکتوبر کو پریس کانفرنس میں وہی الزامات دہرائے تھے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز کا نعیم الحق کو 1 ارب ہرجانے کا نوٹس
پی ٹی آئی رہنما نے بغیر ثبوت بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب پر 30 ارب روپے ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جہانگیر خان ترین کی جانب سے ہرجانے کے دعوی پر سماعت کل ہوگی۔
اس سے قبل 31 اکتوبر کو وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نعیم الحق کو ایک ارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیجوایا تھا۔
نعیم الحق نے مریم نواز پر سیکیورٹی اجلاس کی خبر لیک کرنے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کا عمران خان کےخلاف 26 ارب ہرجانے کا اعلان
نوٹس کے مطابق نعیم الحق اپنے جھوٹ بولنے پر فی الفور معافی مانگیں اور دوسری صورت میں قانونی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر کے آغاز میں ہی پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ان کے اہل خانہ پر کرپشن کا الزام لگانے پر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کو ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا۔
یاد رہے کہ 21 اکتوبر 2014 کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حینف عباسی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ایک ارب روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھیجا تھا۔
حنیف عباسی کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ نے اپنے اسلام آباد دھرنوں کے دوران کی گئی تقریروں میں انہیں منشیات فروش اور دیگر تضحیک آمیز القابات سے نوازا۔
25 جولائی 2014 کو سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کو 20 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا۔
سابق چیف جسٹس کے وکلاء نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ عمران خان مسلسل عدلیہ کی تضحیک کر رہے ہیں اور اعلٰی عدلیہ کی بے توقیری اور ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر عمران خان نے اپنے الزامات پر معافی نہ مانگی تو ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔
22 فروری 2014 کو صوبہ پنجاب کے سابق نگران وزیراعلٰی نجم سیٹھی نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ہتکِ عزت کا ایک نوٹس بھیجا تھا۔
عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ سابق نگران وزیراعلٰی نے انتخابات کے دوران حکمران جماعت مسلم لیگ نون کے حق میں دھاندلی کا ارتکاب کیا تھا۔