Dawn News Television

شائع 14 جنوری 2017 10:35am

کمپیوٹرز کا زیادہ استعمال درحقیقت فائدہ مند، تحقیق

آج کل کے نوجوان اسمارٹ فونز، کمپیوٹرز اور ویڈیوز گیمز کھیلتے ہوئے اسکرین کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں اور اب یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ یہ درحقیقت ان کی شخصیت کے لیے فائدہ مند عادت ہے۔

برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دہائی کے دوران ابھرنے والی ٹیکنالوجی کے حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں کہ اس پر بہت زیادہ وقت صرف کرنے کے نتیجے میں نوجوانوں کی سماجی صلاحیتیں اور ذہنی صحت متاثر ہوتی ہیں۔

تاہم ڈیڑھ لاکھ کے قریب 15 سال کے نوجوانوں میں کی جانے والی تحقیق کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ ان ڈیوائسز کے استعمال کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق روزانہ چار گھنٹے تک کمپیوٹر کے سامنے وقت گزارنا شخصیت پر کسی قسم کے نقصان کا باعث نہیں بنتا، جبکہ اسمارٹ فونز میں یہ وقت دو گھنٹے اور ڈیڑھ گھنٹہ ویڈیو گیمز کو دیا گیا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ یہ ڈیوائسز درحقیقت تخلیقی سوچ اور رابطوں کی صلاحیت بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں اور اس حوالے سے خدشات بے بنیاد ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی رپورٹس میں ڈیجیٹل اسکرین کے سامنے گزارے جانے والے وقت اور ذہنی صحت کو کچھ زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا، حالانکہ جدید ٹیکنالوجی نقصان دہ نہیں بلکہ یہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں تاہم حد سے زیادہ ان کے سامنے وقت گزارنا ضرور نقصان پہنچا سکتا ہے۔

تاہم تحقیق کے دوران اسکرینز کے سامنے بہت زیادہ وقت گزارنے سے جسمانی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ نہیں لیا گیا۔

اس سے قبل 2014 میں چین میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ بہت زیادہ وقت انٹرنیٹ پر گزارنے کے نتیجے مین دماغ سکڑتا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق جریدے سائیکولوجیکل سائنس میں شائع ہوئی۔

Read Comments