Dawn News Television

شائع 16 جنوری 2017 11:01pm

'پاکستان عالمی مقابلوں کیلئے محفوظ ملک ہے'

پاکستان کا دورہ کرنے والی ملائیشیا کی کرکٹ ٹیم کی انتظامیہ نے پاکستان کو کرکٹ کے بین الاقوامی مقابلوں کے لیے محفوظ ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپریل میں دوبارہ دورہ کریں گے۔

ملائیشیا کرکٹ ٹیم کے منیجر شنکر ریتنام نے نے دس روزہ دورے کے اختتام پر کہا کہ 'پاکستان، کرکٹ کے بڑے سطح کے مقابلوں کے انعقاد کے لیے ایک موزوں ملک ہے'۔

شنکر ریتنام نے کہا کہ 'جہاں تک سیکیورٹی کا تعلق ہے تو وہ بہترین ہے اور ہم یہاں پر محظوظ ہوئے'۔

ملائیشیا کی ٹیم کو دورے میں این سی اے یوتھ الیون کے ہاتھوں ایک روزہ سیریز میں 0-3 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں این سی الیون نے شکست دی تاہم مہمان ٹیم نے دوسرا میچ جیت کر سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

مزید پڑھیں: ملائیشین کرکٹ ٹیم کی پاکستان آمد

ریتنام نے پاکستان میں کئی برسوں سے بین الاقوامی کرکٹ کی عدم موجودگی پر کہا کہ 'بین الاقوامی مسابقتی کرکٹ کے لیے چیزیں بہتر ہیں ہمارا دورہ سیکیورٹی کے کسی مسئلے کے بغیر ختم ہوگیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ بہت روشن ہے اور عالمی سطح پر اس کی کامیابی اس کی نشانی ہیں۔

مہمان ٹیم کے منیجر نے کہا کہ 'پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصے سے بین الاقوامی کرکٹ نہیں ہورہی ہے جو بدقسمتی ہے'۔

پاکستان کے سابق فرسٹ کلاس کرکٹر بلال اسد اس مہمان ٹیم کے کوچ ہیں جنھوں نے ٹیم منیجر کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

بلال اسد نے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کے حوالے سے ایک تصور موجود ہے جس کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا جاتا ہے 'جو درست نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ملائیشین ٹیم کو بھی دورے کے لیے روانہ ہونے سے قبل اسی طرح کے 'پروپیگنڈے' کا سامنا کرنا پڑا تھا 'لیکن ہم نے پاکستان کے دورے کو بلاججھک حتمی شکل دے دی' جو ٹیم کے بہتر مفاد میں تھا۔

ملائیشیا کرکٹ ٹیم کے منیجر اور کوچ دونوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔

Read Comments