پاکستان

بلوچستان: ایف سی کی کارروائی، 81 مشتبہ افراد گرفتار

کارروائیوں کے دوران ملزمان کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیاگیا، آئی ایس پی آر
|

کوئٹہ: فرنٹیئر کور (ایف سی) نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 81 مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایف سی نےایک ہفتے دوران بلوچستان کے مختلف علاقوں میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر 81 مشتبہ افراد کوگرفتارکیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائیوں کے دوران ملزمان کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیاگیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے ’اہم فراری کمانڈر‘ نے ہتھیار ڈال دیے

بیان میں مزید کہا گیا کہ کارروائیاں سبی، سوئی، دالبندین اور کاہان زون میں کی گئیں جبکہ آپریشنز کے دوران کالعدم تنظیموں بلوچستان ری پبلکن آرمی اور بلوچستان لبریشن آرمی کے کئی کارندوں نے بھی خود کو سکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق خفیہ اطلاع پر صرف کوئٹہ میں سول سوسائٹی کے نوجوان رضاکاروں کے ساتھ مل کر 32 کارروائیاں کی گئیں۔

21 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے

بلوچستان میں کالعدم تنظیم کے 3 کمانڈرز سمیت 21 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملزمان ڈیرہ بگٹی، سوئی، پٹ فیڈراور اچ میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔

علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار ثناء اللہ زہری کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں جب بھی ترقی کا آغاز ہوتا ہے، ساتھ ہی سازشیں بھی شروع ہو جاتی ہیں۔

جبکہ صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ناراض بلوچوں کیلئے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، بہت سارے لوگ ہتھیار ڈال کر واپس آرہے ہیں جنہیں خوش آمدید کہا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 9 جنوری کو کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے اہم کمانڈر بلخ شیر بادینی نے کوئٹہ میں سیکیورٹی حکام کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے۔