پاکستان

’پاک سرزمین پارٹی کا جھنڈا قومی پرچم سے مختلف‘

ہم لوگوں کو متحد کرنا چاہتے تھے، لہٰذا اسی لیے ہم نے عارضی طور پر پارٹی کا جھنڈا استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا، رضا ہارون

اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے علیحدگی اختیار کرکے الگ جماعت بننے والی پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو بتایا ہے کہ ان کی پارٹی کا جھنڈا پاکستان کے قومی پرچم سے مختلف ہے۔

کمیشن کے ارکان کو پی ایس پی کی کونسل کے ارکان اس سوال پر اطمینان بخش جواب نہ دے سکے کہ ان کی جماعت کے کارکنان تقریبات میں پارٹی کے پرچم کے بجائے پاکستانی پرچم کیوں اٹھائے ہوئے ہوتے ہیں؟

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ایس پی کے خلاف پارٹی کے نام اور پاکستانی پرچم کو چاند اور ستارے کے بغیر استعمال کرنے سے متعلق 2 مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی، جس کے دوران پارٹی کی کونسل کے رکن مبین الدین قاضی نے کمیشن کو جوابات دیئے۔

درخواستوں پر 28 فروری تک فیصلے کو محفوظ کرنے سے قبل چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو قومی جھنڈا استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

یہ بھی پڑھیں: 'پاک سرزمین پارٹی'

پی ایس پی کے سیکریٹری جنرل رضا ہارون نے ڈان سے گفتگو کے دوران عجیب مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارٹی اجتماعات میں حکمت عملی کے تحت پارٹی کا جھنڈا استعمال نہیں کیا اور ان کا بیان پارٹی پالیسی ہے۔

اس فیصلے کے پیچھے چھپے مقصد کو بیان کرتے ہوئے رضا ہارون کا کہنا تھا کہ ’پارٹی پہلے سے تقسیم شدہ کراچی کا مزید بٹوارہ نہیں چاہتی تھی، جہاں ہر علاقے میں مختلف جماعتوں کے جھنڈے ملتے ہیں'۔

ان کے مطابق کراچی کے مختلف علاقے مختلف جھنڈوں کی بنیاد پر تقسیم ہیں، پی ایس پی لوگوں کو متحد کرنا چاہتی ہے، لہٰذا اسی لیے عارضی طور پر پارٹی کا جھنڈا استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے لوگوں سے قومی جھنڈے کے ساتھ شامل ہونے کا کہا گیا۔

رضا ہارون نے دعویٰ کیا کہ پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کبھی بھی قومی جھنڈے کو پارٹی کا جھنڈا قرار نہیں دیا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس 3 مارچ کو دبئی واپسی کے بعد جب انہوں نے نئی پارٹی بنانے کا اعلان کیا تو انہوں نے پارٹی کے نام تک کا بھی اعلان نہیں کیا تھا۔

پی ایس پی رہنما کے مطابق جب 23 مارچ 2016 کو پارٹی کے نام کا اعلان کیا گیا تو اس وقت تک ان کی جماعت کا آئین تیار نہیں کیا گیا تھا، پارٹی نے فیصلہ کیا کہ پارٹی اس وقت اپنا منشور تیار کرے گی جب وہ سمجھے گی کہ انتخابات کے لیے پارٹی کو الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ کرایا جائے۔

مزید پڑھیں: متحدہ کے لوگ پی ایس پی میں شامل

رضا ہارون نے بتایا کہ ان کی پارٹی نے جھنڈے کی تیاری آج سے نہیں بلکہ اُس وقت سے کر رکھی ہے، جب سے پارٹی نے آئین تیار کرنے کی شروعات کی، انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کی پارٹی ابھی تک جھنڈے کو عوام کے سامنے نہیں لائی۔

الیکشن کمیشن کے ریمارکس پر پی ایس پی رہنما نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ان کی پارٹی کا جھنڈا ابھی تک کسی نے نہیں دیکھا، لیکن الیکشن کمیشن حکام اس حوالے سے اُس وقت سے باخبر ہیں، جب رجسٹریشن کے لیے حکام کو جھنڈے کے متعلق بتایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سماعت کے دوران پی ایس پی کونسل نے دلیل دی تھی کہ ’پارٹی عوام کی جانب سے قومی پرچم کے استعمال کا فروغ چاہتی ہے‘۔

درخواست گزار ساجد کیانی نے الیکشن کمیشن کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا تھا کہ ’پی ایس پی کے جلسوں اور ریلیوں میں قومی پرچم کو استعمال کرنے سے اس کی بے حرمتی ہو رہی ہے‘۔

چیف الیکشنر کمشنر کے مطابق پی ایس پی کے پروگرامات میں قومی جھنڈے کا استعمال اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ کوئی ان کی جماعت کی پشت پناہی کر رہا ہے۔