Dawn News Television

اپ ڈیٹ 28 فروری 2017 01:56pm

سہواگ کی کالج طالبہ پر تنقید

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کےسابق اسٹار بلےباز وریندرسہواگ نے ہندوستانی فوج کےسابق کپتان کی 20 سالہ بیٹی کی جانب سے ایک پوسٹر کے ذریعے اپنے والد کی کارگل میں ہلاکت کا ذمہ دار پاکستان کے بجائے جنگ کو قرار دینے پرٹویٹر میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

وریندرسہواگ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ 'دو ٹرپل سنچریاں میں نے نہیں بنائیں میرے بلے نے بنائیں ہیں'۔

ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کی کالج کی 20 سالہ طالبہ گرمہر کور نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 'میرے والد کو پاکستان نہیں جنگ نے مارا تھا'۔

گرمہر کور کے والد انڈین فوج میں کپتان تھے اور 1999 کی کارگل جنگ کے دوران ہلاک ہوئے مگر گرمہر اپنے والد کی ہلاکت کا ذمہ دار جنگ کو قرار دیتی ہیں اور جنگ کے بجائے امن کے لیے مہم چلارہی ہیں۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق گرمہر کو ریپ کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جس کی شکایت دہلی کے خواتین کمیشن میں کردی گئی ہے۔

بی بی سی اردو کے مطابق گرمہر کور نے پاکستان کے حوالے سے یہ پوسٹر ایک سال قبل یوٹیوب پر جاری کیا تھا۔

وریندرسہواگ کے ٹویٹ کی جہاں کئی حلقوں نے حمایت کی ہے وہی اس کی مخالفت بھی کی جارہی ہے اور گرمہر سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انھیں اپنے خیالات کے اظہار پر داد دی جارہی ہے۔

سوشل میڈیا پر چھڑی اس بحث میں گرمہر کے حمایت کرنے والوں نے اصل کہانی کو سامنے لاتے ہوئے پیغام کو واضح کیا ہے۔

وریندرسہواگ کی حمایت کرنے والوں میں بالی ووڈ اداکار رندیپ ہودا بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سہواگ کا ٹویٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دہلی یونیورسٹی کی رام جس کالج میں دو طلبہ تنظیموں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔

گرمہر کور نے بھارتی جنتا پارٹی کی طلبہ تنظیم اکھل بھارتیا ودیارتھی پریشد کی مخالفت کرتے ہوئے فیس بک پر ان سے مرعوب نہ ہونے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے ساتھ ہندوستان کے طلبہ کی اکثریت ہے۔

Read Comments