فاٹا اصلاحات کمیٹی: ’2 مطالبات پہلے ہی مان چکے ہیں‘
اسلام آباد: فاٹا اصلاحات سے متعلق کمیٹی کے چیئرپرسن و مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کابینہ کے اجلاس میں فاٹا اصلاحات کمیٹی (ایف آر سی) کے حوالے سے سامنے آنے والے دو اہم مطالبات پہلے ہی مان لیے گئے ہیں۔
22 مارچ کو خیبر پختونخوا کابینہ کا اجلاس صوبائی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت ہوا، جس میں اراکین کی جانب سے ’ایف آر سی‘ کو کابینہ عملدرآمد کمیٹی کا درجہ اور اسے ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزیشن اینڈ ریفارمز میں ضم کرنے کی تجاویز دی گئیں، تاکہ صوبائی حکومت فاٹا اصلاحاتی عمل میں تعاون اور اس کی نگرانی کرسکے۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں یہ تجویز بھی سامنے آئی تھی کہ وزیر اعظم نواز شریف کو فاٹا اصلاحات کمیٹی کی صدارت کرنی چاہیے اور اصلاحات کی رفتار کا جائزہ لینے کے لیے سہ ماہی اجلاس طلب کرنا چاہیے۔
وفاقی کابینہ نے 2 مارچ کو چھ رکنی فاٹا اصلاحات کمیٹی کی جانب سے بھجوائی جانے والی سفارشات کی منظوری دے دی تھی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ لیول کی عملدرآمد کمیٹی کی سطح پر ایف آر سی کی تشکیل نو کی، جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، چیف سیکریٹری اور آرمی کی الیون کور کے کمانڈر کو شامل کیا گیا۔
نئی تشکیل دی جانے والی عملدرآمد کمیٹی کا پہلا اجلاس جلد پشاور میں ہوگا، جس میں وفاقی کابینہ کی منظور شدہ اصلاحات سے متعلق عملدرآمد منصوبے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت کی تجاویز پر غور ہوگا۔