Dawn News Television

شائع 12 اپريل 2017 01:59pm

احمدی نژاد ایک مرتبہ پھر ایران کے صدارتی امیدوار

ایران کے سابق صدر احمدی نژاد نے سپریم لیڈر کی تجویز کے برخلاف رواں سال مئی میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے درخواست جمع کرادی۔

خبررساں ادارے اے پی کے مطابق الیکشن حکام احمدی نژاد کے کاغذات کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ احمدی نژاد نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ سپریم لیڈر کی ہدایت پر صدارتی انتخاب میں حصہ نہیں لے رہے ہیں۔

دوسری جانب ایران میں کئی افراد صدر کے منصب پرکسی ایسے شخص کو دیکھنا چاہتے ہیں جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے کھڑے ہوکر سخت زبان میں جواب دے سکے۔

امریکا سمیت دنیا کی بڑی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کرنے والے ایران کے موجودہ صدر حسن روحانی بھی متوقع طور پر دوبارہ صدارتی دوڑ میں شامل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: ایران، عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ

یاد رہے کہ احمد نژاد نے 17 جون2005 کو ایران کے چھٹے صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی تھیں اور 12 جون 2009 کو دوسری مدت کے لیے ایران کے صدر منتخب ہوئے تھے۔

احمدی نژاد 2013 میں عہدے کی مدت مکمل کرنے کے بعد الگ ہوئے تھے جس کے بعد حسن روحانی ایران کے ساتویں صدر بن گئے تھے۔

احمدی نژاد نے اپنے دور صدارت میں امریکا کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اپنے جوہری تنصیبات کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں کیا جبکہ امریکا کے سخت حریف وینزویلا کے سابق صدر کا برملا ساتھ دیتے رہے۔

بعد ازاں حسن روحانی نے امریکا سمیت مغربی قوتوں سے مذاکرات کیے اور جوہری قوت کے حوالے سے معاہدوں پر دستخط کرلیے جس کے بعد ایران پر عائد تجارتی پابندیاں نرم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

حسن روحانی نے امریکا کے سابق صدر باراک اوباما کی انتظامیہ سے مذاکرات کیے تھے اور طویل عرصے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات میں نرمی آئی تھی۔

Read Comments