ایل او سی: بھارتی فورسز کی شیلنگ سےنوجوان جاں بحق
مظفرآباد: بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب آزاد جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں کی جانے والی شیلنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے۔
آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) چوہدری ذوالقرنین سرفراز کے مطابق بدھ کی رات 2 بجے سبز کوٹ گاؤں کے ایک مکان پر گولہ گرا، جس سے مکان میں سوئے ہوئے افراد میں سے ایک شخص جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ سبز کوٹ گاؤں ضلع کوٹلی کے چرہوئی سیکٹر کے قریب واقع ہے۔
ایس ایس پی کوٹلی کے مطابق ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت 18 سالہ رضوان کے نام سے ہوئی جبکہ زخمی ہونے والے اہل خانہ میں اس کا 14 سالہ بھائی کامران اور ان دونوں کی دادی ولایت بیگم شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 خواتین زخمی
زخمیوں کو فوری طور پر ضلع میرپور کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایس پی کے مطابق کوٹلی کے کھوئی رتہ سیکٹر کے گاؤں تائین میں بھی ایک اور بزرگ شخص، 75 سالہ راجا عزیز شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
چوہدری ذوالقرنین سرفراز کے مطابق بھارتی فورسز کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ گذشتہ رات بھر جاری رہا جبکہ صبح اس کی شدت میں کچھ کمی آئی۔
مزید پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
سماہنی سیکٹر کے پولیس حکام کے مطابق بھمبر ضلع کا یہ حصہ بھی شیلنگ کی زد پر رہا تاہم کسی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔
خیال رہے کہ بھمبر ضلع کا سماہنی سیکٹر کوٹلی کے چرہوئی سیکٹر کے ساتھ واقع ہے۔
دفتر خارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی
بھارت کی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔
دفتر خارجہ کے جاری بیان کے مطابق دفتر خارجہ میں ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کرکے بھارت کی جانب سے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کی مزمت کی۔
بھارتی سفیر کو بتایا گیا کہ ان کی جانب سے ایل او سی پر دیہی آبادیوں اور انسانی جانوں کو نشانہ بنایا جانا انتہائی افسوسناک ہے، بھارت ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ اور مقامی آبادیوں کو نشانہ بنانے سے باز رہے۔
دفترخارجہ نے مطالبہ کیا کہ بھارت ایل او سی پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کرے اور 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق گزشتہ روز بھارتی سیکیورٹی فورسز نے لائن آف کنٹرول کےقریب 6 مقامات پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں محمد رضوان نامی نوجوان شہید اور ایک خاتون سمیت دو افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی یاد رہے کہ 6 مئی کو نکیال سیکٹر کے دھروتی موہرا گاؤں میں گولہ باری کے نتیجے میں مکان پر گرنے والے گولے سے اسی خاندان کے 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 'بھارت نے 2016 میں 90 سے زائد سیزفائر خلاف ورزیاں کی'
یہ شیلنگ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب لائن آف کنٹرول پر دونوں جانب کشیدہ صورتحال ہیں، پاک بھارت تعلقات کشیدگی میں حالیہ اضافہ اس وقت شروع ہوا جب رواں ماہ بھارت نے پاکستان پر اپنے فوجیوں کو ہلاک کرنے اور ان کی لاشوں کو مسخ کرنے کا الزام عائد کیا۔
دوسری جانب ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے پاکستان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کسی بھی فوجی کی بے توقیری نہیں کرتی، چاہے وہ بھارتی ہی کیوں نہ ہو.
پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور بھارت کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔