’پاکستان 2025 تک دنیا کی بہترین 25 معیشتوں میں شامل ہوگا‘
وزیراعظم نواز شریف نے ہانگ کانگ میں ہونے والے ون بیلٹ ون روڈ انویسٹمنٹ فورم میں پاکستان کے اقتصادی مستقبل کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا۔
فورم سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ’2013 سے پہلے ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح 3 فیصد کے قریب تھی تاہم اب ہم رواں برس 5 فیصد کا ہدف حاصل کرنے جارہے ہیں جبکہ آئندہ دو برسوں میں یہ 7 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے‘۔
انہوں نے ہانگ کانگ میں اپنی حکومت کی جانب سے پالیسیوں میں کی جانے والی اصلاحات کا بھی تذکرہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ اصلاحات کثیر الجہتی تھیں، ہم نے شرح سود کم کیا، مسابقت کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس استثنیٰ ختم کیے، ٹیکس کا نظام ٹھیک کیا، قرضوں کو آسان بنایا، سبسڈیز دیں اور معاشرتی تحفظ کا دائرہ وسیع کیا‘۔
یہ بھی پڑھیں: بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس میں شرکت کیلئے وزیراعظم کا دورہ چین
پاکستان میں اقتصادی ترقی کے امکانات پر روشنی ڈالتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ’گزشتہ چار برسوں کے دوران کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس (کے ایس ای 100) کی قدر میں تین گنا اضافہ ہوا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معاشی ایجنسیاں پاکستان کی اقتصادی اور مالیاتی استحکام کو سراہتے ہوئے اس کی درجہ بندی میں اضافہ کررہی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’ورلڈ بینک نے رواں مالی سال کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو 5.2 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے جبکہ اسٹینڈرڈ اینڈ پور نے بھی پاکستان کے حوالے سے اپنے آؤٹ لک کو اپ گریڈ کیا ہے اور اسے توقع ہے کہ 2018 تک پاکستان کے قرضے جی ڈی پی کے 60 فیصد کی سطح سے نیچے آجائیں گےجس سے پاکستان کی طویل المدتی کریڈٹ ریٹنگ بہتر ہوگی‘۔
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری حکومت کو اس بات ک ادراک ہے کہ قومیں اسی وقت ترقی کرتی ہیں جب وہ اپنے عوام کی ترقی و خوشحالی کے لیے مشترکہ وژن پر عمل پیرا ہوں‘۔
انہوں نے پاکستان کے وژن 2025 کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ وژن 2025 تک دنیا کی 25 بہترین معیشتوں میں پاکستان کی شمولیت کی بات کرتا ہے۔‘
مزید پڑھیں: 'خود مختاری کیلئے نقصان دہ کسی منصوبے کا حصہ نہیں بنیں گے
نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحت، ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں کو صنعت کادرجہ دیا گیا،ای پلیٹ فارم کے قیام کے لیے علی بابا گروپ سے مفاہمت کی یادداشت پردستخط کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے لیے شفاف اورلبرل پالیسیاں وضع کی گئی ہیں جبکہ سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی اقتصادی زونز قائم کیے گئے ہیں اور سرمایہ کاری کومکمل تحفظ حاصل ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے سرمایہ کارپالیسیوں کو آزادانہ بنایا گیا ہے جبکہ حکومت نے سرمایہ کاردوست ماحول کے لیے جامع پلان بنایا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے ’بیلٹ اینڈ روڈ فورم‘ میں شرکت کے بعد ہانگ ہانگ کانگ پہنچے ہیں۔
’بیلٹ اینڈ روڈ فورم‘سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا اہم جُزو ہے جو سرحدوں کا پابند نہیں اور اس منصوبے سے خطے کے تمام ممالک سمیت دنیا بھر کے 65 ممالک مستفید ہوسکتے ہیں۔
14 مئی سے شروع ہونے والی اس کانفرنس میں 29 ممالک کے سربراہان شریک تھے جبکہ کانفرنس کے دوران سربراہان کی گول میز کانفرنس اور اعلیٰ سطح کے مذاکرات بھی ہوئے۔