بیجنگ: وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کا کہنا ہے کہ چین کا ’ایک خطہ ایک سڑک‘ منصوبہ خطے کے تمام ممالک کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہ منصوبہ آنے والی نسلوں کے لیے تحفہ ہے۔

بیجنگ میں منعقد ہونے والے ’بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا اہم جُزو ہے جو سرحدوں کا پابند نہیں اور اس منصوبے سے خطے کے تمام ممالک سمیت دنیا بھر کے 65 ممالک مستفید ہوسکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 'چین میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کا انعقاد ایک تاریخی موقع ہے اور ہم ایک خطہ ایک سڑک وژن کی کامیابی کا اعتراف کرنے کے لیے یہاں جمع ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایک خطہ ایک سڑک منصوبے کیلئے چین کے ساتھ ہیں‘

وزیر اعظم پاکستان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس راہداری کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تیزی سے مکمل ہورہے ہیں اور ایسے منصوبے غربت کے خاتمے کے باعث بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹھوس منصوبہ بندی اور پختہ عزم اقتصادی راہداری کی تکمیل کا ضامن ہے جس سے معاشی خوشحالی بڑھے گی جبکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی نوجوان نسل کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوان طبقے پر مشتمل ہے۔

انہوں نے اس عزم کو بھی دہرایا کہ پاکستان علاقائی روابط کے لیے وژن 2025 پر عمل پیرا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی وجہ سے دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان کی طرف متوجہ ہورہے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’ایک خطہ ایک سڑک‘ منصوبے سے خطے میں موجود ممالک کے درمیان تنازعات کے بجائے تعاون کو فروغ ملنا چاہئے۔

ایک خطہ ایک سڑک صدی کا سب سے بڑا منصوبہ، شی جن

چینی صدر شی جن پنگ افتتاحی سیشن سے خطاب کررہے ہیں— اسکرین شاٹ
چینی صدر شی جن پنگ افتتاحی سیشن سے خطاب کررہے ہیں— اسکرین شاٹ

چینی صدر شی جن پنگ نے تقریب کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ایک خطہ ایک سٹرک منصوبے کو صدی کا سب سے بڑا منصوبہ قرار دیا اور کہا کہ اس منصوبے سے دنیا بھر کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق چینی صدر کا کہنا تھا کہ یہ ’ایک خطہ ایک سٹرک‘ جامع اور پائیدار ترقی کا منصوبہ پیش کرتا ہے جو خطے کے تمام ممالک کی مشترکہ ترقی اور ضروریات کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین دنیا بھر کے تقریباً 60 ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا آغاز کرے گا۔

چینی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس اقدام کی توجہ کا مرکز صرف ایشیائی،یورپی اور افریقی ممالک نہیں ہیں بلکہ یہ منصوبہ دنیا بھر کی قوموں کے لیے کھلا ہے۔

واضح رہے کہ چین کے وسیع تجارتی نیٹ ورک کے منصوبے کے فروغ کے لیے منعقدہ 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے وزیراعظم نواز شریف بیجنگ میں موجود ہیں۔

14 مئی سے شروع ہونے والی کانفرنس میں 29 ممالک کے سربراہان شریک ہیں جبکہ کانفرنس کے دوران سربراہان کی گول میز کانفرنس اور اعلیٰ سطح کے مذاکرات بھی ہوں گے۔

وزیراعظم نواز شریف اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے ساتھ ساتھ سربراہان کی دونوں گول میز کانفرنسز اور اختتامی سیشن میں بھی خطاب کریں گے۔

اس کانفرنس کا مقصد بین الاقوامی تعاون کے ذریعے مشترکہ ترقی کو فروغ دینا ہے، خیال رہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) بھی ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا اہم جزو ہے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں