Dawn News Television

اپ ڈیٹ 24 مئ 2017 03:26pm

غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ : کےالیکٹرک کے ڈائریکٹرز عدالت میں طلب

شہرقائد میں بجلی کی غیراعلانیہ بندش میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک کے ڈائریکٹرز کو 29 مئی کے روز عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کردیا۔

بجلی کی غیر اعلانیہ شیڈنگ کے معاملے پر دائر درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس عرفان سادات نے کے الیکٹرک کے وکیل سے استفسار کیا کہ 'لوڈ شیڈنگ میں کمی کے لیے کے الیکٹرک کی جانب سے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟'

ان کا کہنا تھا کہ 'غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ دیکھ کر خاموش نہیں بیٹھ سکتے'۔

درخواست گزار ایڈووکیٹ فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ 'نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کو لوڈ شیڈنگ سے باز رہنے کی ہدایت دی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کا بڑا حصہ ایک بار پھر تاریکی میں ڈوب گیا

ان کا کہنا تھا کہ شہر قائد کے باسیوں کو بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

جسٹس عرفان سادات نے کے الیکٹرک کے وکیل سے سوال کیا کہ کے الیکٹرک مسئلے کے حل کے لیے کیا اقدامات کررہی ہے، 'کیا کمپنی کے لیے لوڈشیڈنگ پر قابو پانا بہت مشکل ہے؟'

انہوں نے کہا کہ 2015 میں لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک ہوئے، کیا کے الیکٹرک یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے ایسے ہی کسی واقعے کا انتظار کررہی ہے؟

جسٹس سادات کے ریمارکس پر کے الیکٹرک کے وکیل کا کہنا تھا کہ 'موجودہ لوڈشیڈنگ، جامشورو میں یوٹیلیٹی پول کے گرنے کا نتیجہ ہے جبکہ گیس پریشر میں کمی بھی اس کی وجوہات میں سے ایک ہے'۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن

ایڈووکیٹ فیصل نے کہا کہ عدالت واحد ادارہ نہیں جس نے لوڈشیڈنگ میں اضافے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے بلکہ سندھ حکومت کی جانب سے بھی اس پر احتجاج کیا جاچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مضافاتی اور پسماندہ علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ زیادہ موجود ہے۔

عدالت سے اس مسئلے کے حل میں کمپنی کی مدد کی درخواست کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت لوڈشیڈنگ سے متعلق اعلامیے میڈیا اداروں تک جانے سے روکیں۔


Read Comments