Dawn News Television

اپ ڈیٹ 22 جون 2017 01:24pm

امجد صابری کی یادیں آج بھی زندہ

پاکستانی عوام کے لیے 22 جون 2016 کا دن کسی سیاہ دن سے کم نہ تھا جب ملک کے نامور قوال امجد صابری پر کراچی کے علاقے لیاقت آباد نمبر 10 میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے حملہ کیا۔

اس حملے کے نتیجے میں قوال کو گولیاں لگیں جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گئے۔

39 سالہ امجد صابری معروف قوال صابری گھرانے سے تعلق رکھتے تھے اور غلام فرید صابری کے صاحبزادے تھے۔

مقبول صابری اور غلام فرید صابری نے دیا بھر میں قوالی کو متعارف کرایا تھا اور عارفانہ کلام میں نمایاں مقام حاصل کیا۔

اسی گھرانے میں امجد صابری 23 دسمبر 1976 کو پیدا ہوئے اور 1988 میں فنی سفر کا آغاز کیا اور اپنے والد کی مشہور زمانہ قوالی تاجدار حرم کو یوں پیش کیا کہ سننے والے جھوم گئے۔

امجد صابری اپنی بہترین آواز اور انفرادیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرنے میں کامیاب رہے اور ہندوستان میں بھی لوگ ان کے قوالیوں کے دیوانے ہوئے۔

امجد صابری نے قوالی کے شعبے کو عوام میں مقبول بنانے کے لیے اس میں نت نئے تجربات کیے اور اسے جدت کے ساتھ پیش کیا۔

ان کی چند مشہور قوالیوں میں سے ایک تو ان کے والد اور چاچا مقبول صابری کی قوالی 'تاجدار حرم' کو دوبارہ نئے انداز سے پیش کرنا تھا جسے بہت مقبولیت حاصل ہوئی۔

امجد صابری کی زندگی میں لی گئی چند یادگار تصاویر ان کے مداحوں کے لیے یہاں جمع کی گئیں ہیں۔

Read Comments