Dawn News Television

اپ ڈیٹ 04 اگست 2017 07:54pm

'پاکستانی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے'

پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کی قائم مقام نمائندہ الیس ویلز کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سرزمین پڑوسیوں کے خلاف دہشت گردی کے لیے ہر گزاستعمال نہیں ہونی چاہیے۔

امریکا کی جنوبی اور وسطی ایشیا کے امور کی قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری اور پاکستان اور افغانستان کے لیے عبوری نمائندہ سفیر الیس ویلز نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین ہمسائیوں کے خلاف دہشت گردوں کے حملوں یا دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے لیے ہرگز استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق سفیر الیس ویلز نے خطے میں تعارفی دورے کے سلسلے میں اسلام آباد کا دورہ کیا۔

الیس ویلز نے جنوبی ایشیا کے حوالے سے پالیسی پر نظرثانی کو رد کرتے ہوئے تجارت اور سیکیورٹی سمیت دوطرفہ مفادات اور افغانستان میں سیکیورٹی اور امن کے حوالے سے تعاون اور افادیت کو اجاگر کیا۔

اپنے دو روزہ دورے کے موقع پرالیس ویلز نے پاکستان کے نئے وزیرخارجہ خواجہ آصف، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ، وزیرخزانہ اسحٰق ڈار اور پاک فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل زبیر حیات سے ملاقات کی۔

دفترخارجہ کے بیان کے مطابق انھوں نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں پاکستان کو اہم قربانیوں پر خراج تحسین پیش کیا۔

خیال رہے کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے رواں سال جون میں کابل میں ہونے والےکاربم دھماکے کے بعد منعقدہ امن کانرنفس سے خطاب کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان ان کے ملک کے خلاف ’غیر اعلانیہ جنگ‘ مسلط کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستان ’غیر اعلانیہ جنگ‘ مسلط کررہا ہے، افغان صدر

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کو اس بات پر کس طرح قائل کیا جاسکتا ہے کہ ایک مستحکم افغانستان ان کو اور خطے کو مدد فراہم کرے گا‘۔

تاہم پاکستان کی جانب سے ان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سول اور ملٹری قیادت نے افغان صدر کو پاکستان کے خلاف الزامات عائد کرنے سے قبل اپنے اندرونی معاملات پر توجہ دینے پر زور دیا تھا۔

یاد رہے کہ کابل کار بم دھماکے میں 150 سے زائد افراد کی ہلاکت کا دعویٰ افغان صدر نے کیا تھا جبکہ 90 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی تھی۔

پاک فوج کے کورکمانڈرز کی ایک کانفرنس میں کابل حملے کے بعد افغانستان کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے جانے والے الزامات کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے افغانستان پر زور دیا گیا تھا کہ وہ پاکستان پر الزامات عائد کرنے کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکے اور حقیقی مسائل کا ادراک کرے۔

Read Comments