'آپ پاکستان کےبدترین سیکریٹری خارجہ ہیں'،عبدالباسط کا اعزاز چوہدری کو خط
بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری کو مبینہ طور پر پاکستان کا 'بد ترین' سیکریٹری خارجہ قرار دے ڈالا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گردش کرنے والے ایک خط کے مطابق سابق پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کی جانب سے لکھے گئے خط میں امریکا میں موجود پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن سے جاری کردہ اس خط کے مطابق عبدالباسط نے کہا کہ 'انہیں اس بات کے خدشات ہیں کہ اعزاز احمد اپنی مدت پوری کرنے کے بعد امریکا میں پاکستان کے بد ترین سفارت کار ثابت ہوں گے'۔
مزید پڑھیں: سہیل محمود بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر تعینات
اپنے خدشات کو ثابت کرنے کے لیے عبدالباسط نے اپنے مبینہ خط میں یوفا کے مشترکہ اعلامیے اور انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کی بد ترین شکست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا یہ دو وہ نکات ہیں جو ان خدشات کو ثابت کرتے ہیں۔
خط کے مطابق عبد الباسط کا کہنا تھا کہ 'اعزاز چوہدری سے واشنگٹن میں ان کی ذمہ داریاں واپس لینا پاکستان کے قومی مفاد میں ہوگا'۔
ساتھ ہی انہوں نے مبینہ طور پر مطالبہ کیا کہ اعزاز چوہدری کو 27 فروری کے بعد ان کے عہدے پر توسیع نہیں ملنی چاہیے۔
مبینہ خط کے مطابق عبدالباسط نے کہا کہ 'اتنے اہم عہدے پر کسی کمزور اور مشکوک اسناد کے حامل شخص کی تعیناتی کے بعد اللہ پاکستان کی مدد کرے'۔
یہ بھی پڑھیں: ہم بھارت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، عبدالباسط
اس خط پر 5 جولائی 2017 کی تاریخ کے ساتھ عبدالباسط کے دستخط بھی موجود ہیں، جبکہ اس خط کی کاپی کو دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر کو بھی ارسال کیا گیا تھا۔
جب اس حوالے سے دفتر خارجہ سے رابطہ کیا گیا تو ذرائع نے اس خط کے مستند ہونے کی تصدیق کی۔
یاد رہے کہ 2014 سے بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے رواں برس جولائی میں اُس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو اپنی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے لیے درخواست بھجوائی تھی جسے منظور کر لیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ میں کئی سینئر و قابل سفارتکاروں اور افسران کو نظر انداز کرکے جونیئر افسر تہمینہ جنجوعہ کی بطور سیکریٹری خارجہ تعیناتی کے معاملے پر سینئر ترین سفارت کار عبد الباسط نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا تھا۔
جس کے بعد سہیل محمود کو بھارت میں پاکستان کا ہائی کمشنر تعینات کردیا گیا تھا۔
اعزاز احمد چوہدری بحیثیت سفارتکار
15 فروری 2017 کو اعزاز چوہدری کو امریکا میں پاکستانی سفیر تعینات کیے جانے کا اعلان کرتے ہوئے دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا تھا کہ 'اعزاز چوہدری خارجہ تعلقات کے حوالے سے خاصہ تجربہ رکھتے ہیں اور گزشتہ 36 برس سے سفارتکاری کے میدان میں دو طرفہ اور کثیر الفریقی معاملات میں بہتر طریقے سے کررہے ہیں'۔
اس سے قبل دسمبر 2013 سے وہ سیکریٹری خارجہ کے عہدے پر تعینات تھے۔
وزارت خارجہ میں رہتے ہوئے اعزاز چوہدری ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ برائے اقوام متحدہ اور ڈائریکٹر جنرل ریلیشنز برائے جنوبی ایشیائی ممالک بھی رہ چکے ہیں۔
ان عہدوں پر رہنے کی وجہ سے وہ بھارت کے ساتھ امن عمل میں کافی سرگرم رہے ہیں۔
قبل ازیں اعزاز چوہدری نیدرلینڈز میں پاکستانی سفیر بھی تعینات رہ چکے ہیں جبکہ وہ 'پاکستان مررڈ ٹو ڈچ آئیز' کے نام سے کتاب بھی لکھ چکے ہیں۔
اعزاز چوہدری اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔
پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی میں تحریک التوا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کے سینئر افسران کے مابین خط وکتابت پر قومی اسمبلی میں بحث کے لیے تحریک التوا جمع کرادی ہے۔
شاہ محمود قریشی کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک التوا میں ایوان کی معمول کی کارروائی کو روک کر وزارت خارجہ کے افسران کے مابین تلخ خط کتابت کے معاملے کو دیکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری، منزہ حسن، امیراللہ مروت اور ڈاکٹر عمران خٹک نے بھی تحریک پر دستخط کیے ہیں۔
تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ اس خط وکتابت سے ہماری وزارت خارجہ میں موجود تناؤ آشکار ہو رہا ہے جس کی ایک وجہ چار برس تک مستقل وزیرخارجہ نہ ہونا ہے۔
پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ یہ اہم قومی سلامتی کا معاملہ ہے اس لیے قومی اسمبلی کو اس معاملے کو فوری طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔