پاکستان

پاکستان کی شمالی کوریا کے ’ایٹمی تجربے‘ کی مذمت

شمالی کوریا کو سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل اور تمام فریقین کو اشتعال انگیزی سے اجتناب کرنا چاہیے، ترجمان دفتر خارجہ
|

پاکستان نے شمالی کوریا کی جانب سے مبینہ طور پر چھٹے ایٹمی تجربے کی مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ شمالی کوریا کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل اور تمام فریقین کو اشتعال انگیزی سے اجتناب کرنا چاہیے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ صبر کا مظاہرہ کریں اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا پرامن حل تلاش کریں۔

واضح رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے مبینہ طور پر چھٹے جوہری تجربے کے بعد 6.3 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔

دنیا میں تنہا رہ جانے والے شمالی کوریا کا کہنا تھا کہ اس کا یہ تجربہ ’ہائیڈروجن بم‘ کا تھا، جسے کسی بھی بیلسٹک میزائل کے ساتھ منسلک کیا جاسکتا ہے۔

شمالی کوریا کے اس مبینہ تجربے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’شمالی کوریا نے بڑا نیوکلیئر تجربہ کیا ہے، اس کے الفاظ اور عمل مسلسل انتہائی مخالفانہ اور امریکا کے لیے خطرہ ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میں مفاہمت کی راہ تلاش کرنے والے جنوبی کوریا سے پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ اس کے شمالی کوریا کے ساتھ یہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ وہ ایک ہی زمان سمجھتا ہے۔‘

امریکی صدر نے کہا کہ ’شمالی کوریا ایک سرکش ملک ہے جو اب چین کے لیے بھی خطرہ اور باعث شرمندگی بن چکا ہے، جس نے معاملے کے حل کی کوشش کی لیکن اسے کم کامیابی ملی۔‘

شمالی کوریا کو اپنے جوہری اور میزائل پروگرام کے باعث عالمی برادری بالخصوص امریکا کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور عالمی سطح پر اس کے تعلقات مزید خراب ہوچکے ہیں، تاہم اس کے باوجود بھی شمالی کوریا پیچھے ہٹنے پر تیار نہیں۔