Dawn News Television

اپ ڈیٹ 10 ستمبر 2017 11:25pm

اسلام آباد: عوامی مرکز میں آتشزدگی، دو افراد جاں بحق

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز کی عمارت میں آتشزدگی کے نتیجے میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے، اہم سرکاری اداروں کا ریکارڈ جل کر خاکستر ہوگیا جبکہ تحقیقات کے لیے دو کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔

اسلام آباد کے ریڈ زون میں واقع عوامی مرکز کی عمارت میں اتوار 10 ستمبر کی صبح لگنے والی آگ پر 7 گھنٹوں کے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق گراونڈ فلور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی جو پھیلتی ہوئی چوتھی منزل تک جاپہنچی۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی کے اے ایف آئی سی ہسپتال میں آتشزدگی

آگ سے بچنے کیلئے دو افراد علی رضا اور اعجاز نے چوتھی منزل سے چھلانگ لگادی جنہیں شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم علی رضا زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ اعجاز کی حالت تشویش ناک بتائی گئی۔

دوسری جانب آگ میں پھنسے وقار علی کو ریسکیو آپریشن کے دوران نکلا گیا جو ہسپتال پہنچتے ہی دم توڑ گیا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق عوامی مرکز کی عمارت میں آگ لگنے سے وفاقی محتسب، صنعت و پیداوار سمیت دیگر نجی اداروں کے دفاتر مکمل جل گئے جس کے نتیجے میں اہم سرکاری ریکارڈ جلنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی: گھر میں آتشزدگی سے 7افراد ہلاک

پولیس حکام کے مطابق آگ کی وجہ اور نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے پولیس، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو نمائندہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

تاہم فائر بریگیڈ اور دیگر ریسکیو ادارے آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

آتشزدگی سے سی پیک کا ریکارڈ نہیں جلا

وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ان خبروں کی تردید کی کہ اسلام آباد کے عوامی مرکز میں لگنے والی آگ سے سی پیک کے ریکارڈ کو نقصان پہنچا ہے۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ 'پلاننگ، ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمز ڈویژن کے مطابق عوامی مرکز میں آتشزدگی سے سی پیک کے ریکارڈ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا'۔

انھوں نے کہا کہ 'ایک چھوٹا سا تحقیقی یونٹ ہے جو ڈیجیٹل اور محفوظ ہے'۔

تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے عوامی مرکز پر لگنے والی آگ کی تحقیقات کے لیے الگ الگ دو کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔

وفاقی وزیر کی جانب سے 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور آٹھویں رکن کے لیے کمیٹی کو کسی بھی ماہر کو شامل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

وزارت صںعت و پیداوار کی جانب سے جاری اعلامیے کےمطابق کمیٹی کی سربراہی ایڈیشنل سیکریٹری کیپٹن ریٹائرڈ اعجاز احمد کریں گے۔

کمیٹی کے دیگر اراکین میں وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری، توانائی ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری مصدق احمد خان، وفاقی محتسب کا نمائندہ، نیسپاک کا نامزد انجینیئر، آئیسکو کے چیف الیکٹرکیکل انجینیئر اور پرائیویٹ کمپنیز کے چوہدری وسیم شامل ہیں۔

آٹھویں رکن کی ضرورت پڑنے پر مذکورہ کمیٹی ماہر کا تعاون حاصل کرسکتی ہے۔

قائم مقام ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو آگ لگنے کے معاملے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔

عوامی مرکز آتشزدگی کی تحقیقات کے لیے چار رکنی کمیٹی کی سربراہی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شعیب علی کریں گے۔

چار رکنی کمیٹی میں ڈائریکٹر سی ڈی اے ای اینڈ ایم ، اے سی سیکریٹریٹ اور ایس پی سٹی شامل ہیں۔

قائم مقام ڈپٹی کمشنر نے کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

تشکیل کردہ مشترکہ کمیٹی آگ لگنے کی وجہ، جانی اور مالی نقصانات کا بھی جائزہ لے کر تین روز کے اندر اپنی رپورٹ جمع کرا دے گی۔

Read Comments