راولپنڈی کے اے ایف آئی سی ہسپتال میں آتشزدگی

15 جنوری 2014
حکام کے مطابق آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈایالوجی میں لگنے والی آگ معمولی نوعیت کی تھی جس پر فوری قابو پالیا گیا۔
حکام کے مطابق آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈایالوجی میں لگنے والی آگ معمولی نوعیت کی تھی جس پر فوری قابو پالیا گیا۔

اسلام آباد: پاکستان کے شہر راولپنڈی میں واقع آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈایالوجی میں آج بدھ کی صبح آتشزدگی کا ایک واقعہ پیش آیا، جہاں پر ان دنوں سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف بھی زیرِ علاج ہیں۔

ہسپتال ذرائع نے عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ 'آگ معمولی نوعیت کی تھی جس پر فوری طور پر قابو پایا گیا'۔

حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تفتیش شروع کردی گئی ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ واقعہ بجلی کے شاٹ سرکٹ کے باعث پیش آیا۔

خیال رہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو گزشتہ ہفتے غداری کیس کی سماعت میں پیشی کے لیے عدالت جاتے ہوئے امراضِ قلب کی تکلیف کی وجہ سے اسی ہسپتال لے جایا گیا تھا جو ابھی تک یہاں پر زیر علاج ہیں۔

سابق صدر کے وکیل احمد رضا قصوری نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آتشزدگی کا یہ واقعہ کسی اور فلور پر پیش آیا اور پرویز مشرف محفوظ رہے۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا جب پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت غداری کی کارروائی کرنے والی خصوصی عدالت نے انہیں کل یعنی جمعرات سولہ جنوری کو طلب کررکھا ہے۔

جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں قائم تین روکنی یہ خصوصی عدالت گزشتہ سال 19 نومبر کو وفاقی حکومت کی جانب سے قائم کی گئی جس میں سیکیورٹی خدشات اور طبیعت کی خرابی کے باعث سابق صدر ابھی تک پیش نہیں ہوسکے ہیں۔

سابق صدر پرویز مشرف پر 3 نومبر 2007 کو ماورائے آئین اقدامات، اعلٰی عدلیہ کے ججوں کو نظر بند اور ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا الزام ہے۔

خیال رہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی فوجی آمر کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا مقدمہ چلے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں