'پی پی پی، مسلم لیگ نوازکو بیرونی فنڈڈ جماعتیں قرار دیا جائے'
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو بیرونی فنڈ حاصل کرنے والی جماعتیں قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں دو الگ الگ درخواستیں دائر کردیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر اور شیریں مزاری کی جانب سے سپریم کورٹ میں پی پی پی اور حکمران جماعت مسلم لیگ نواز کے خلاف غیر ملکی اور ممنوعہ ذرائع سے فنڈز لیے جانے کے حوالے سے درخواستیں جمع کرادی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے بنی گالہ جائیداد کیلئے رقم کی تفصیلات مانگ لیں
اسد عمر اور شیریں مزاری نے سپریم کورٹ سے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پارٹی فنڈزکی تحقیقات کرنے اور مذکورہ جماعتوں کو الاٹ کیے گئے انتخابی نشانات بھی واپس لینے کے لیے حکم جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔
انھوں نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ دونوں جماعتوں نے بیرونی اور ممنوعہ ذرائع سے فنڈ حاصل کیے۔
ان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے پارٹی کو دیے گئے فنڈ کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کرائی گئیں۔
درخواست کے مطابق نواز شریف نے جماعت کے لیے دس کروڈ کا عطیہ دیا اور بعد میں چار کروڑ واپس لیے۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس:'جمائما سے لیا گیا قرض اثاثے کے طور پر لکھنا چاہیے تھا'
پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پی پی پی اور پاکستان مسلم لیگ نواز نے امریکا میں نجی کمپنیوں سے فنڈنگ کے معاہدے کر رکھےہیں۔
اسد عمر اور شیریں مزار کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی نے امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کے ذریعے دو ملین کے فنڈز حاصل کیے جبکہ پی پی پی اور پیپلز پارٹی پارلیمینٹیرین ایک دوسرے کو فنڈ دیتی ہیں جو قانونی طور پر منع ہے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کو بیرونی فنڈنگ کے حوالے سے سپریم کورٹ اور ای سی پی میں الگ الگ مقدمات کا سامنا ہے۔