پاکستان

پاکستان کی سعودی عرب پر یمن سے میزائل حملے کی مذمت

سعودی فورسز کے میزائل کو تباہ کرکے قیمتی جانوں کے نقصان کو روکنے کے اقدام کی تعریف کرتے ہیں، دفتر خارجہ

پاکستان نے یمن کی جانب سے سعودی عرب پر دوسرے بیلسٹک میزائل حملے کی مذمت کرتے ہوئے سعودی حکومت اور عوام کے ساتھ بھرپور تعاون اور یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 'پاکستان اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے اور قیمتی جانوں کے نقصان کو روکنے کے لیے سعودی فورسز کی میزائل کوتباہ کرنے کے لیے بروقت کارروائی کی تعریف کرتا ہے'۔

دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ ' پاکستان یمن میں حکومت مخالف قوتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سعودی عرب کے خلاف حملوں سے باز رہیں'۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس نے جمعرات کی رات کو یمن کی جانب سے فائر کیے گئے بلیسٹک میزائل کو تباہ کردیا ہے جو یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے گزشتہ ماہ کے بعد کیا جانے والا دوسرا میزائل حملہ ہے۔

مزید پڑھیں:یمن سے سعودی عرب پر ہونے والا بیلسٹک میزائل حملہ ناکام

یمن کی جانب سے کیے گئے دوسرے بلیسٹک میزائل حملے میں سعودی عرب کے جنوبی شہر خمیس مشیط کو نشانہ بنایا گیا تاہم حکام کے مطابق کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن کی سرحد پر رکاوٹوں کے خلاف باغیوں کی دھمکی کے فوری بعد بلیسٹک میزائل حملہ ہوا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ نے گزشتہ ماہ 4 نومبر کو ریاض ائرپورٹ میں ہونے والے میزائل حملے کے نتیجے میں حوثیوں کے خلاف ان رکاوٹوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یمن میں سنگین انسانی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

سعودی عرب پر ہونے والے تازہ حملے کے حوالے سے حوثی باغیوں کے ٹی وی چینل الماصرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلیسٹک میزائل سے سعودی عرب کے اندر فوج کو نشانہ بنایا گیا لیکن اتحاد کی رپورٹ اس کے متضاد ہے۔

سعودی پریس ایجنسی نے اتحادی ترجمان ترکی المالکی کے حوالے سے کہا ہے کہ 'میزائل جنوبی شہر خمیس مشیط کی جانب بڑھ رہا تھا جس کو روکا گیا اور بغیر کسی جانی نقصان کے اس کو تباہ کردیا گیا'۔

قبل ازیں باغیوں کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے رکاوٹوں کو طول دینے کی صورت میں اس کا جواب دینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'کیا رکاوٹوں کو جاری رہنا چاہیے اور ہم اس (ہدف) کو جانتے ہیں جس سے بڑا نقصان پہنچے گا اور ان تک کیسے پہنچا جائے'۔

حوثی باغیوں نے گزشتہ ماہ دھمکی دی تھی کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے 'ائرپورٹ، پورٹس، سرحدوں اور خاص مقامات' کو نشانہ بنایا جائے گا۔