سعودی عرب نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یمن کے باغی حوثی قبائل کی جانب سے ریاض کے بین الاقوامی ائرپورٹ پر کیے گئے میزائل حملے کو ناکام بنا دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ یمن کے حوثی قبائل نے سعودی عرب کے دارالحکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

سعودی حکام کے مطابق یمن سے فائر کیا جانے والے بیلسٹک میزائل کو اینٹی میزائل نظام کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کے بعد اسے ریاض کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کنگ خالد کی حدود میں گرا لیا گیا، جو دھماکے سے پھٹ گیا، تاہم اس سے کسی بھی قسم کا مالی اور جانی نقصان نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: حوثی باغیوں کا میزائل مکہ کے قریب مار گرایا گیا: سعودی اتحاد

سعودی پریس ایجنسی نے عرب ممالک کے اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کے حوالے سے کہا کہ گذشتہ روز ’یمن کی حدود سے ایک بیلسٹک میزائل سعودی عرب کی جانب فائر کیا گیا تھا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ میزائل آبادی کو نشانہ بنانے کے لیے فائر کیا گیا تھا جسے ہمارے ایک اینٹی میزائل نظام نے نشانہ بنایا اور وہ ریاض ایئرپورٹ کی حدود میں گرادیا گیا تاہم واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا‘۔

سول ایوی ایشن حکام کے مطابق ایئرپورٹ معمول کے مطابق کام کررہا ہے اور تمام فلائٹس شیڈول کے مطابق روانہ کی جارہی ہیں تاہم ایئرپورٹ سے قریب رہائش پذیر افراد کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے ایئرپورٹ جانے والی تمام سڑکیں بند کردیں۔

خیال رہے کہ بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق یمن میں جاری جنگ سعودی عرب اور ایران کے درمیان پراکسی وار کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی سرحد پر یمنی باغیوں کی بمباری سے پاکستانی ہلاک

دونوں ممالک میں گذشتہ روز اس وقت کشیدگی میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا جب لبنان کے وزیراعظم سعد حریری نے ایران کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

خیال رہے کہ سعد حریری 2009 سے 2011 تک لبنان کے وزیراعظم رہے تھے جبکہ گذشتہ برس نومبر میں انہوں نے دوسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں