دنیا

کلبھوشن سے اہلخانہ کی ملاقات: پاکستان کو معلومات فراہم کردی گئی

کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ 25 دسمبر کو کمرشل فلائٹ کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں گی، دفتر خارجہ
|

اسلام آباد: بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کے حوالے سے پاکستان کو بھارت کا جواب موصول ہوگیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ 25 دسمبر کو کمرشل فلائٹ کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں گی اور اسی روز واپس بھارت روانہ ہوجائیں گی۔

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کلبھوشن سے والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کے لیے دفتر خارجہ آئیں گے۔

قبل ازیں کلبھوشن یادیو سے اہلخانہ کی ملاقات کے لیے پاکستان نے بھارت کو معلومات فراہم کرنے کی ہفتہ کی رات تک کی ڈیڈلائن دی تھی۔

اعلیٰ سفارتی ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ بھارت کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کرانے کے معاملے پر ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے اور اس نے تاحال معلومات فراہم نہیں کیں کہ وہ کب اور کس فلائٹ کے ذریعے اسلام آباد پہنچیں گے۔

ذرائع کے مطابق کلبھوشن کے دو بچے ہیں لیکن بھارت نے یہ بھی نہیں بتایا کہ کیا بچے بھی پاکستان آئیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے معلومات کی فراہمی کے لیے ہفتہ کی رات تک کی حتمی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے بھارتی ہائی کمیشن کو مطلع کردیا ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتہ کی رات تک مطلوبہ معلومات نہ ملی تو 25 دسمبر کو کلبھوشن کی اس کے اہلخانہ سے ملاقات کرانا مشکل ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات 25 دسمبر کو متوقع

دوسری جانب پاکستان نے بھارتی جاسوس کی اس کے اہلخانہ سے ملاقات کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

سیکیورٹی اور ٹریفک اہلکار دفتر خارجہ کے اندر اور باہر تعینات کردیئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کو 24 سے 26 دسمبر کے ویزے جاری کر دیئے گئے ہیں۔

ویزے صرف اسلام آباد کے لیے جاری کیے گئے ہیں اور کلبھوشن سے ان کی ملاقات کا دورانیہ 15 منٹ سے 1 گھنٹے کے درمیان ہوگا۔

ملاقات کے دوران بھارتی ہائی کمیشن کا ایک سفارتکار موجود ہوگا جس کی تفصیلات کا تبادلہ تاحال نہیں کیا گیا، جبکہ دفتر خارجہ کے ایک سے دو افسران بھی موجود ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق بھارتی جاسوس کی والدہ اور اہلیہ چاہیں تو میڈیا سے بات کر سکیں گی، بھارتی ہائی کمیشن یا اسلام آباد میں کہیں بھی جاسکیں گی جبکہ کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات آخری نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں: کلبھوشن کی اہلیہ کوملاقات کی پیشکش پربھارتی جواب پاکستان کو موصول

یاد رہے کہ را کے لیے کام کرنے والے بھارتی نیوی کے حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل کو پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 3 مارچ 2016 کو غیرقانونی طور پر پاکستان داخل ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا تھا۔

بھارتی جاسوس نے مجسٹریٹ اور عدالت کے سامنے اعتراف کرلیا تھا کہ کہ انھیں را کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے منصوبہ بندی اور رابطوں کے علاوہ امن کے عمل اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاری کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔

بعدازاں 10 اپریل 2017 کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پرسزائے موت سنانے کا اعلان کیا تھا۔